اردو قومی یکجہتی اور بین الاقوامی ہم آہنگی کی زبان

محفل خواتین کا جلسہ ، ڈاکٹر کمودبالا اور طاہرہ کمال الدین کا خطاب
حیدرآباد /23 فروری ( راست ) اردو زبان کی مٹھاس کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا ۔ یہ قومی یکجہتی اور بین الاقوامی ہم آہنگی کی زبان ہے ۔ میرا خیال ہے کہ ہندی سے زیادہ اردو زبان کا فروغ ہو رہا ہے ۔ ان خیالات کااظہار ڈاکٹر کمودبالا نے کیا جو ہندی کی مشہور شاعرہ ہیں ۔ جو محفل خواتین کے ماہانہ جلسہ کی صدارت کر رہی تھیں ۔ انہوں نے ہندی میں بہترین اشعار پیش کئے ۔ مہمان خصوصی محترمہ طاہرہ کمال الدین ( شکاگو) نے کہا صحت مند ادب اردو کی ترقی میں سازگار ثابت ہوسکتا ہے ۔ ادب کی تخلیق معاشرے سے برائیوں کا خاتمہ کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے تمام تخلیقات و شاعری کا احاطہ کیا اور اسے اردو ادب میں اضافہ قرار دیا ۔ ادبی اجلاس میں ڈاکٹر حمیرا سعید نے ’’ میری ماں‘’ کے عنوان سے ایک پر اثر افسانہ پیش کیا ۔ محترمہ ریشماں تبسم نے ’’ دور حاضر اور صحافت ‘‘ پر معلوماتی مضمون سنایا ۔ محترمہ رضیہ چاند کی کتاب ’’ مضامین چاند ‘‘ کی رسم اجراء محترمہ انیس عائشہ صدر تعمیر ملت نسواں کے ہاتھوں عمل میں آئی ۔ انہوں نے مضامین پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مختصر مضامین میں بھی بڑی بات کہی جاسکتی ہے ۔ محترمہ نسیمہ تراب الحسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کتاب پر تفصیلی تبصرہ کیا ۔ محترمہ خیرالنساء علیم نے رضیہ چاند کی شخصیت اور مضامین پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ محفل کی جانب سے رضیہ چاند کی گلپوشی کی گئی اور مبارکباد پیش کی گئی ۔ ادبی اجلاس کی کارروائی محترمہ تسنیم جوہر نے انجام دی ۔ بعد ازاں مظفر النساء ناز کی نظامت میں محفل شعر سجائی گئی ۔ جس میں رعنا شیریں ، ڈاکٹر حمیرا سعید ، عاتکہ نور ، مظفر النساء ناز ، ریاض فاطمہ ، خیرالنساء علیم ، عاصمہ خلیل نے اپنا کلام پیش کیا ۔ نگران محفل پروفیسر حبیب ضیاء تھیں۔ محترمہ ثریاء جبین نے محفل کے انتظامات میں حصہ لیا ۔ محفل کے اختتام پر ڈاکٹر نکہت آراء شاہین نے شکریہ ادا کیا ۔ اس محفل میں خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی ۔