نئی دہلی 11 سپٹمبر (سیاست ڈاٹ کام) یوپی میں ضمنی چناؤ سے دو روز قبل الیکشن کمیشن نے آج متنازعہ بی جے پی ایم پی یوگی ادتیہ ناتھ کی سرزنش کی کہ اُنھوں نے نوئیڈا میں ایک حالیہ تقریر کے دوران ’’عداوت کے احساسات بھڑکائے‘‘ اور ریاستی انتخابی عہدیداروں سے کہاکہ اُن کے خلاف ایف آئی آر کے ادخال کو یقینی بنایا جائے۔ کٹر ہندوتوا لیڈر کو مبینہ طور پر ’مذہب‘ کو استعمال کرتے ہوئے اور اپنی پارٹی کیلئے ’اِس بنیاد پر ووٹ حاصل کرنے کی اپیل‘ کرنے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے سرزنش ایک روز بعد سامنے آئی جبکہ اُن کے خلاف لکھنو میں انتخابی جلسہ پر امتناع کی خلاف ورزی پر مقدمہ بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے حکمنامہ میں بی جے پی لیڈر کو متنبہ بھی کیاکہ مستقبل میں اپنے عوامی بیانات میں محتاط رہیں۔ اترپردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر سے اُن کے خلاف گزشتہ ہفتہ کی اُن کی تقریر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی پاداش میں ایف آئی آر کے اندراج کو (اگر ابھی تک نہ ہوا ہوا تو) یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کمیشن نے کل شام 5 بجے تک تعمیل کی رپورٹ طلب کی ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن کے اقدام کے تناظر میں متنازعہ ایم پی ادتیہ ناتھ کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم بی جے پی نے اپنے ردعمل میں کہاکہ اُنھیں ادتیہ ناتھ کے انتخابی جلسوں کیلئے اجازت کی ’’منسوخی‘‘ کے پس پردہ سازش معلوم ہوتی ہے۔
امتناعی احکام کی خلاف ورزی ، آدتیہ ناتھ کے خلاف شکایت
لکھنو 11ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی قائد یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے انتخابی جلسوںپر امتناع کی خلاف ورزی کے الزام میں پولیس نے متنازعہ رکن پارلیمنٹ اور دیگرپارٹی قائدین کے خلاف جنہوں نے جلسہ عام میں شرکت کی تھی شکایت (ایف آئی آر) درج کرلی۔ بی ایس پی کے پروین کمار نے کہا کہ کل رات آدتیہ ناتھ اور دیگر کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ بی جے پی کی یو پی انتخابی مہم کے انچارج آدتیہ ناتھ نے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی حکومت پر فرقہ پرست ایجنڈہ پر عمل آوری کا الزام عائد کیا تھا۔ ضلع انتظامیہ کے عہدیدار کے بموجب لکھنو سے بی جے پی امیدوار اشوتوش ٹنڈن گوپال جی اور دیگر کے خلاف غازی پور پولیس اسٹیشن میں قانون تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ پورے جلسہ کی انتظامیہ نے ویڈیو گرافی کی تھی۔ ایف آئی آر میں درج دیگر افراد وہی ہیں جو ویڈیو میں صاف نظر آرہے ہیں۔ آدتیہ ناتھ کے علاوہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ جگدمبیکا پال، للو سنگھ اور سابق رکن پارلیمنٹ گوپال جی کے والد لال جی ٹنڈن جلسہ میں موجود تھے۔ عہدیداروں کے بموجب جلسہ کی ایک سی ڈی آج الیکشن کمیشن کو روانہ کی جائے گی۔ عہدیداروں نے دعوی کیا کہ انہیں ٹھاکر دوارہ، مین پوری اور نغاسن میں جہاں اسمبلی کے ضمنی انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں انتخابی جلسہ منعقد کرنے کی اجازت نہیں تھی لیکن آدتیہ ناتھ نے اپنا موبائیل فون استعمال کرتے ہوئے ایک جلسہ سے خطاب کیا ۔ بعدازاں لکھنو میں انہوں نے پولیس کے احکام کی خلاف ورزی کی جبکہ پولیس نے انتخابی جلسہ سے خطاب کرنے کی ان کی اجازت منسوخ کردی تھی لیکن وہ اندرا نگر کے جلسہ میںشہ نشین پر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ انہیں حکومت یو پی کی ایماء پر انتخابی جلسہ سے خطاب کی اجازت نہیں دے رہا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں ٹھاکر دوارہ ،مین پوری اور نغاسن میں عام جلسہ منعقد کرنا ہے لیکن حکومت کے اشارہ پر پولیس نے غیر قانونی طو رپر انہیں دی ہوئی اجازت منسوخ کردی ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے کہا کہ پارٹی انتظامیہ کو کارروائی کے بارے میں قانونی جواب دے گی ۔ ہمیں دستوری اداروں پر گہرا اعتماد ہے ۔ ہم نے کوئی غلطی نہیں کی ۔ یوگی وہاں صرف پارٹیوں کارکنوں سے ملاقات کیلئے گئے تھے ۔ چونکہ جلسہ کی پہلے ہی تشہیر ہوچکی تھی اور اجازت بعدازاں منسوخ کی گئی اس لئے قائدین جلسہ گاہ پہنچ گئے تھے ۔ عوام خطاب نظام استعمال نہیںکیا گیا اور نہ شہ نشین ہی موجود تھا ۔ چیف الیکشن کمشنر یو پی اومیش سنہا نے لکھنو ضلع انتظامیہ سے انتخابی جلسہ کی جس سے آدتیہ ناتھ نے خطاب کیا تھا رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ضلع انتظامیہ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ جلسہ عام کی ایک سی ڈی فراہم کی جائے گی تا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی قانون عوامی نمائندگی اور مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہوسکے۔