اسلام آباد ۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی بیٹسمین احمد شہزاد کی سری لنکا کے کھلاڑی تلک رتنے دلشان کے ساتھ مذہبی نوعیت کی بات چیت کی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) تحقیقات کررہا ہے۔ گذشتہ ہفتہ ونڈے انٹرنیشنل میچ کے بعد دونوں کھلاڑیوں میں یہ بات چیت ہوئی تھی۔ ڈمبولا، سری لنکا میں جس وقت تمام کھلاڑی اپنے ڈریسنگ روم واپس ہورہے تھے تب شہزاد نے دلشان سے کہا ہیکہ ’’آپ ایک غیرمسلم ہے اور اگر اسلام قبول کرلیں تو زندگی میں اب تک کے تمام گناہ ازخود معاف ہوجائیں گے اور جنت آپ کی منزل ہوگی‘‘۔ کیمرہ میں دلشان کو اس طرح کہتے ہوئے دیکھا گیا لیکن دلشان کا جواب ناقابل سماعت تھا۔ اس کے بعد شہزاد نے مزید کہا کہ ’’اگر آپ اسلام قبول کرنے کیلئے تیار نہیں تو پھر تمہارا انجام جہنم ہوگا۔ شہزاد کو آج لاہور میں پی سی بی ہیڈکوارٹر پر طلب کیا گیا تھا جہاں
ان سے ان تبصروں کے بارے میں استفسار کیا گیا۔ بورڈ کے جنرل منیجر میڈیا آغا اکبر نے یہ بات بتائی۔ شہزاد احمد نے پی سی بی کو بتایا کہ دلشان کے بعد ان کی بات چیت شخصی نوعیت کی تھی اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ ایک اور خاص پہلو یہ بھی ہیکہ اس بات چیت کے سلسلہ میں سری لنکا کرکٹ کے کسی عہدیدار یا ہمارے بورڈ کے منیجر نے شکایت درج نہیں کرائی۔ تاہم آغا اکبر نے کہا کہ پی سی بی اس معاملہ کی تحقیقات کررہا ہے۔ دلشان کے والد ایک مسلمان اور ان کی ماں بدھ مت کی ماننے والی تھی اور ان کا نام طون محمد دلشان تھا۔ تاہم 1999ء میں انٹرنیشنل کرکٹ میںآنے کے بعد انہوں نے مسلم نام حذف کردیا اور تلک رتنے دلشان بن گئے۔