ائمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کی 20 اضلاع میں اجرائی

7 کروڑ 41 لاکھ کے بقایہ جات جاری ، شہر کیلئے عنقریب اجرائی، صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی خصوصی دلچسپی
حیدرآباد ۔ 24 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ اعزازیہ سے متعلق اسکیم پر گزشتہ 6 تا 8 ماہ سے عمل آوری نہیں کی گئی جس کے نتیجہ میں ہزاروں درخواست گزار ، ائمہ و مؤذنین رقم کی اجرائی کا انتظار کر رہے تھے۔ وقف بورڈ کا عملہ کسی نہ کسی بہانے رقم کی اجرائی کو ٹالتا رہا ۔ آخر کار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مداخلت کرنی پڑی۔ انہوں نے محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری کو اس سلسلہ میں فوری قدم اٹھانے کی ہدایت دی ۔ اسی دوران صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے عہدیداروںکا اجلاس طلب کرتے ہوئے بقایہ جات فوری جاری کرنے کی ہدایت دی۔ رمضان المبارک کے دوران درخواست گزار ائمہ و موذنین کیلئے یہ کسی خوشخبری سے کم نہیں کہ ریاست بھر کے تمام بقایہ جات کی اجرائی کا آغاز ہوچکا ہے۔ 20 اضلاع کے 4071 ائمہ اور مؤذنین کیلئے 7 کروڑ 41 لاکھ 31 ہزار 500 روپئے کی رقم جاری کردی گئی۔ باقی 10 اضلاع اور گریٹر حیدرآباد کے بقایہ جات اندرون دو یوم جاری کردیئے جائیں گے۔ وقف بورڈ کو 8000 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں زیادہ تر کا تعلق گریٹر حیدرآباد حدود سے ہے۔ حیدرآباد میں درخواستوں کی جانچ میں تاخیر کے سبب رقم کی اجرائی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے مزید کسی تاخیر کے بغیر بقایہ جاری کرنے کی ہدایت دی جس کے بعد متعلقہ سیکشن نے ضلع واری سطح رقومات کو جاری کرنا شروع کردیا ہے۔ دو دن میں 20 اضلاع کے بقایہ جات جاری کئے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی درخواست گزاروں کو 8 تا 10 ماہ سے اعزازیہ جاری نہیں کیا گیا۔ بعض ایسے بھی درخواست گزار ہیں جو گزشتہ ایک سال سے اعزازیہ سے محروم ہیں۔ 20 اضلاع میں جن 4071 درخواست گزاروں کو رقومات جاری کی گئیں ، ان میں کاما ریڈی 293 ، نظام آباد 664 ، منچریال 96 ، گدوال 179 ، کمرم بھیم 100 ، عادل آباد 143 ، محبوب آباد 113 ، ناگر کرنول 125 ، نرمل 189 ء جنگاؤں 130 ، بھوپال پلی 160 ، ورنگل رورل 157 ، ورنگل اربن 193 ، میدک 155 ، سدی پیٹ 205 ، جگتیال 218 ، پدا پلی 132 ، محبوب نگر 452 ، سرسلہ 112 اور کریم نگر میں 255 درخواستوں کی یکسوئی کردی گئی ۔ محمد سلیم نے کہا کہ اندرون دو یوم شہر اور باقی اضلاع کی رقومات جاری کردی جائیں گی۔ اسی دوران صدرنشین وقف بورڈ نے مساجد اور عیدگاہوں میں تعمیری اور مرمتی کاموں کیلئے گرانٹ ان ایڈ کے طور پر 5 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔ ہر ضلع کو رقم جاری کی گئی اور ضلع کلکٹر کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ مساجد اور عیدگاہوں سے درخواستیں طلب کرتے ہوئے ضرورت کے مطابق رقم منظور کریں۔ ہر سال رمضان المبارک کے موقع پر مرمتی کاموں کیلئے گرانٹ ان ایڈ کی اجرائی عمل میں آتی ہے۔ عادل آباد کو 15 لاکھ ، کتہ گوڑم 15 لاکھ ، حیدرآباد 60 لاکھ ، جگتیال 15 لاکھ ، بھوپال پلی 10 لاکھ ، جنگاؤں 10 لاکھ ، گدوال 10 لاکھ ، کاماریڈی 15 لاکھ ، کریم ناگر 15 لاکھ ، کھم 15 لاکھ ، آصف آباد 10 لاکھ ، محبوب آباد 10 لاکھ ، محبوب نگر 25 لاکھ ، میڑچل 25 لاکھ ، منچریال 10 لاکھ ، میدک 10 لاکھ ، ناگر کرنول 10 لاکھ ، نلگنڈہ 15 لاکھ ، نرمل 15 لاکھ ، نظام آباد 25 لاکھ ، پدا پلی 10 لاکھ ، سرسلہ 10 لاکھ ، رنگا ریڈی 25 لاکھ ، سنگا ریڈی 25 لاکھ ، سدی پیٹ 10 لاکھ ، سوریا پیٹ 10 لاکھ ، وقار آباد 25 لاکھ ، ونپرتی 10 لاکھ ، ورنگل اربن 15 لاکھ ، ورنگل رورل 15 اور یادادری ضلع کو 10 لاکھ کی اجرائی عمل میں آئی ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ مساجد کے ذمہ دار تعمیری اور مرمتی کاموں کیلئے متعلقہ ضلع کلکٹرس سے رجوع ہوسکتے ہیں۔