معمولی غلطی مریض کیلئے جان لیوا ثابت ہوگی ۔ میڈیکل شاپس مالکین کا ردعمل
حیدرآباد ۔ /24 نومبر (سیاست نیوز) حالیہ عرصہ میں آن لائین خریداری کے رجحان میں ہورہے اضافہ سے پریشان تاجرین کی فہرست میں جہاں میڈیکل شاپس اونرس شامل ہوچکے ہیں وہیں عوام آن لائین ادویات کی خریداری کی سراہنا کرنے لگی ہے ۔ لیکن اس خطرناک رجحان پر کنٹرول کیا جانا اس لئے ضروری ہے چونکہ آن لائین ادویات کی خریداری بسا اوقات انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔ ادویہ ساز کمپنیاں آن لائین ادویات کی فروخت پر اعتراض نہیں کررہی ہیں بلکہ آن لائین فروخت کو یقینی بنانے والے پورٹلس کو ادویات فراہم کررہی ہیں جبکہ کیمسٹ یعنی ادویات فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ایک میڈیکل شاپ شروع کرنے کیلئے بی فارمیسی کا سرٹیفکیٹ ضروری ہوتا ہے تاکہ ادویات کی پہچان اور ناموں کی صحیح جانچ یقینی بنائی جاسکے ۔ لیکن جس طرح سے آن لائین فروخت کا آغاز ہوا ہے اس سے معمولی غلطی مریض کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔ خریداروں کا ماننا ہے کہ آن لائین خریداری کفایت بخش ثابت ہورہی ہے کیونکہ آن لائین خریداری پر بھاری رعایت کی پیشکش کی جارہی ہے ۔ فی الحال کئی آئن پورٹلس 10 ، 15 اور 25 فیصد تک کی رعایت فراہم کررہے ہیں ۔ اسی لئے آن لائین ادویات کی خریداری کے رجحان میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ اس کے برعکس میڈیکل شاپس و کیمسٹ سے خریداروں کو اس حد تک رعایت حاصل نہیں ہورہی ہے ۔ میڈیکل شاپس مالکین کا کہنا ہے کہ جب انہیں اتنی قیمت میں ادویات حاصل ہی نہیں ہوتی تو وہ کس بنیاد پر اتنا ڈسکاؤنٹ دے سکیں گے جو آن لائین خریداری پر حاصل ہورہا ہے ۔ ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے آن لائین پورٹلس کو ادویات کی فراہمی کے قانونی جواز کے متعلق بھی بحث جاری ہے جبکہ پورٹلس چلانے والوں کا استدلال ہے کہ وہ ڈاکٹرس کی تحریر کردہ ادویات کے مشاہدہ کے بعد ہی گھروں تک ادویات پہونچانے کا عمل انجام دے رہے ہیں ۔