تلنگانہ میں چندرا بابو کی مداخلت پر برہمی، کوکٹ پلی میں انتخابی مہم میں شرکت
حیدرـآباد۔یکم ڈسمبر، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں صدر تلگودیشم اور چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو کی انتخابی مہم سے برہم ہوکر اعلان کردیا کہ ضرورت پڑنے پر ٹی آر ایس آندھرا پردیش کی سیاست میں حصہ لے گی۔ کوکٹ پلی میں پارٹی کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں چندرا بابو نائیڈو کو سیاسی طور پر زوال سے دوچار کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر کے سی آر چندرا بابو نائیڈو کو مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو تلنگانہ اور بالخصوص حیدرآباد کی ترقی کے بارے میں بلند بانگ دعوے کررہے ہیں۔ ٹی آر ایس نے تلنگانہ کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جو اقدامات کئے اس سے عوام واقف ہیں اور وہ نائیڈو اور مہا کوٹمی کے پروپگنڈہ کا شکار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نوٹ برائے ووٹ کیس میں پکڑے جاچکے ہیں اور انہوں نے اپنی آواز سے انکار کی کوشش کی ہے لیکن آڈیو میں چندرا بابو نائیڈو کی آواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں نائیڈو وضاحت سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں 4 عمارتیں تعمیر کرکے حیدرآباد کی تعمیر کا دعویٰ کرنا کہاں تک درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنہا مقابلہ کی ہمت و طاقت نہ ہونے سے وہ مہا کوٹمی کے سہارے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ آندھرا پردیش میں لوکیش کی سیاسی ترقی میں رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے ننداموری خاندان کو تلنگانہ میں قربانی کا بکرا بنارہے ہیں اورکوکٹ پلی میں ہری کرشنا کی دختر کو میدان میں اُتارا گیا جہاں ان کی شکست طئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں کی تقسیم کے باوجود عوام میں کوئی تقسیم نہیں ہوئی اور وہ باہمی محبت کے ساتھ قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے کبھی بھی آندھرا ئی عوام کے خلاف نفرت کا اظہار نہیں کیا۔ تلنگانہ میں رہنے والے آندھرائی عوام تلنگانہ کے شہری ہیں اور ان کے ساتھ مساوی سلوک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معیار زندگی میں حیدرآباد کو ملک بھر میں نمایاں مقام حاصل ہوا ہے اس کے علاوہ حیدرآباد نے عالمی شہر کی حیثیت سے اپنی شناخت بنائی ہے۔ حکومت کی پالیسیوں کے نتیجہ میں ملک کی نامور کمپنیاں حیدرآباد کا رخ کررہی ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کی شاندار جیت ہوگی۔