آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دینے میں این ڈی اے حکومت ناکام

وعدوں پر عمل آوری سے مرکز کا گریز: کانگریس رکن راجیہ سبھا جے رام رمیش
حیدرآباد /4 ستمبر (سیاست نیوز) سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے رکن راجیہ سبھا جے رام رمیش نے کہا کہ تقسیم ریاست کے وقت آندھرا پردیش کے لئے جو وعدے کئے گئے تھے، اس پر عمل آوری سے مرکزی حکومت گریز کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے تین ماہ قبل ہی آندھرا پردیش کو خصوصی موقف عطا کردیا جانا چاہئے تھا، مگر افسوس کی بات ہے کہ این ڈی اے حکومت اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہو گئی، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب تک پولا ورم اتھارٹی قائم نہیں کی گئی، جب کہ یو پی اے حکومت نے تقسیم ریاست کے بل میں آندھرا پردیش کے لئے بہت ساری رعایتیں اور سہولتیں فراہم کی تھیں، جن پر عمل آوری کی ذمہ داری وزیر اعظم نریندر مودی اور این ڈی اے حکومت کی ہے۔ واضح رہے کہ ریاست کی تقسیم میں جے رام رمیش نے اہم رول ادا کیا تھا اور وہ ارکان راجیہ سبھا کے الاٹمنٹ میں آندھرا پردیش کا حصہ بن گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی علحدہ تلنگانہ ریاست کی تقسیم میں اہم رول ادا کرنے کا ادعا کر رہی ہے، تاہم تقسیم کے دوران آندھرا پردیش اور تلنگانہ کو جو سہولتیں فراہم کی گئی تھیں، ان پر عمل آوری میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے تلنگانہ عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے علحدہ ریاست تشکیل دی تھی، ساتھ ہی آندھرا پردیش کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دی تھی اور یو پی اے حکومت نے برسوں سے زیر التواء مسئلہ حل کیا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں تلگو ریاستوں کی ترقی اور ان کی مدد کرنا مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت اپنے اقتدار کے 100 دن مکمل ہونے کے باوجود تلنگانہ بل کے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام ہے۔