تحریک عدم اعتماد پر مباحث کے لیے مرکزی حکومت کے ٹال مٹول پر چیف منسٹر کی اظہار برہمی
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : قومی صدر تلگو دیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے مرکزی حکومت سے دریافت کیا کہ آخر ریاست آندھرا پردیش پر مرکزی حکومت کو غصہ کیوں ہے اور ریاست کو مالی مدد فراہم کرنے سے مرکزی حکومت کیوں انکار کررہی ہے ۔ انہوں نے مزید دریافت کیا کہ آخر اتنا انتقامی رویہ کیوں اختیار کیا جارہا ہے ۔ آندھرا پردیش کے عوام نے ایسی کیا غلطی کی ہے ؟ آج آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی میں اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے واضح طور پر کہا کہ ہم حقیقت پر مبنی جدوجہد کررہے ہیں اور جب حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا گیا تو مباحث کروانے کی ذمہ داری مرکزی حکومت کی نہیں ہے ؟ جب ریاستی تقسیم کے موقعہ پر دئیے گئے تیقنات پر عمل آوری نہ کی گئی تو جواب کیوں نہیں دیا جارہا ہے ۔ آیا مرکزی حکومت جوابدہ نہیں ہے ؟ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے موقع پر جو غصہ و تشویش اور تکلیف پائی گئی تھی وہی صورتحال گذشتہ دن منعقدہ کل جماعتی اجلاس کے موقع پر ہر ایک میں دیکھا گیا ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ، جنا سینا اور بی جے پی کے سواء تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی جب کہ پارلیمنٹ میں آندھرا پردیش کے ارکان پارلیمان جدوجہد کررہے ہیں تو مرکزی حکومت کوئی توجہ نہ دیتے ہوئے بالکلیہ طور پر نظر انداز کررہی ہے ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی باتوں پر ریاست کے عوام نے مکمل بھروسہ کیا اور جن پر بھروسہ کیا گیا وہ خود دھوکہ دیں تو کس سے فریاد کرنا چاہئے ؟ انہوں نے مرکزی حکومت کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے نہ صرف ریاستی تقسیم کے موقعہ پر دئیے گئے تیقنات پر عمل کیا اور نہ ہی خود وزیراعظم نریندر مودی نے آندھرا پردیش کو زیادہ سے زیادہ رقومات فراہم کرنے کا جو وعدہ کیا تھا اس وعدے کو بھی پورا نہیں کیا ۔ یہاں تک کہ مرکزی بجٹ میں بھی ریاست آندھرا پردیش کے لیے مناسب رقومات مختص نہ کر کے ریاست کے ساتھ مکمل نا انصافی کی گئی ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش نے دریافت کیا کہ آیا ریاست کے ساتھ کی گئی نا انصافی کے خلاف جدوجہد کرنا کوئی جرم یا غلط بات ہے ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ آندھرا پردیش کے ساتھ مکمل انصاف کرنے تک مرکز کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رہے گی ۔۔