حیدرآباد 13 جنوری (سیاست نیوز)نئی دہلی میں شاندار مظاہرہ کے بعد عام آدمی پارٹی آندھرا پردیش میں بھی اپنی سرگرمیوں کو وسعت دینے میں دلچسپی دکھارہی ہے ۔ حیدرآباد اور ریاست کے دیگر شہری علاقوں میں عام آدمی پارٹی کے یونٹس قائم کرنے کے سلسلہ میں صاف کردار کے حامل عوامی مقبولیت رکھنے والی شخصیتوں کی تلاش جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ہیڈ کوارٹرس سے حیدرآباد کے بعض سابق ہائی کورٹ ججس اور ریٹائرڈ آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں سے ربط قائم کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی درخواست کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ بعض غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعہ حیدرآباد اور دیگر علاقوں میں فلاحی سرگرمیوں کے ذریعہ عوام میں مقبول شخصیتوں کے نام حاصل کئے جارہے ہیں تا کہ ان سے ربط پیدا کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی میں شمولیت پر راضی کیا جاسکے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے آندھرا پردیش میں پارٹی کو متحرک کرنے لوک ستہ کے سربراہ ڈاکٹر جئے پرکاش نارائن سے تعاون کی خواہش کی ہے۔لوک ستہ پارٹی کے عام آدمی پارٹی میں انضمام کے سلسلہ میں بھی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حیدرآباد میں کئی سابق عہدیداروں کے علاوہ با اثر عوامی مقبول شخصیتوں کی فہرست غیر جانبدار ذرائع سے حاصل کرتے ہوئے ان کی شمولیت پر غور کیا جارہا ہے ۔ پارٹی میں شمولیت کیلئے اپنے طور پر آگے آنے والے قائدین اور افراد کی سختی سے جانچ کی جائے گی تا کہ ان کے سابقہ ریکارڈ کا جائزہ لیا جاسکے ۔ اسی دوران لوک ستہ کے قائد پرشانت بھوشن کے ایک نمائندے نے پردیش کانگریس کے ترجمان اور نامپلی میں سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے ذریعہ عوامی مقبولیت رکھنے والے محمد فیروز خان سے بھی ربط قائم کیا ہے اور ان سے پارٹی میں شمولیت کی خواہش کی ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں پی آر پی کے ٹکٹ پر فیروز خان نے اس حلقہ سے مقابلہ کیا تھا اور معمولی ووٹوں کے فرق سے وہ کامیابی سے چونک گئے تھے۔ سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ فلاحی اور عوامی خدمات کیلئے ان کی شخصی مساعی کے سبب عام آدمی پارٹی کے علاوہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ،ٹی آر ایس اور تلگودیشم بھی ان سے ربط میں ہیں اور اپنی پارٹیوں میں شمولیت پر زور دے رہے ہیں۔ ان تینوں پارٹیوں کے اعلی قائدین نے بتایا جاتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں حلقہ اسمبلی نامپلی سے ٹکٹ کا پیشکش کیا ہے ۔ اس اعتبار سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں شہر میں نامپلی اسمبلی حلقہ کا مقابلہ دوبارہ دلچسپ ہوسکتا ہے۔فیروز خان نے انتخابی تیاریوں کے سلسلہ میں نامپلی اسمبلی حلقہ کے تحت 8 بلدی ڈیویژنوں میں سے 5 میں عوامی رابطے کا کام مکمل کرلیا ہے ۔ وہ گھر گھر پہنچ کر عوام سے ربط پیدا کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کررہے ہیں ۔ مقامی سیاسی جماعت کی جانب سے ان کے حامیوں کو ہراساں کئے جانے کے باوجود فیروز خان کے حوصلے بلند ہیں اور ان کے حامیوں کے جوش و خروش میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔حلقہ سے تعلق رکھنے والے کمزور اور پسماندہ طبقات نے آئندہ عام انتخابات میں فیروز خان کی تائید کا عہد کیا ہے تا کہ نامپلی اسمبلی حلقہ میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو ۔