حکمران تلگو دیشم پارٹی کی کوشش ، وائی ایس آر کانگریس کا الزام
حیدرآباد ۔ 25 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے تلنگانہ کے طرز پر آندھرا پردیش میں بھی مقامی اداروں کے ایم ایل سی انتخابات میں نوٹ برائے ووٹ کی پالیسی استعمال کرنے کی کوشش کرنے کا حکمران تلگو دیشم پارٹی پر الزام عائد کیا ۔ آج یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد مسٹر بوتسہ ستیہ نارائنا نے کہا کہ آندھرا پردیش کے مقامی اداروں کے ایم ایل سی انتخابات میں جن نشستوں پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو اکثریت نہیں تھی وہاں پارٹی نے اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں نہیں اتارا جب کہ جہاں تلگو دیشم کو اکثریت حاصل نہیں ہے وہاں بھی حکمران جماعت نے اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارتے ہوئے سودے بازی شروع کی ہے جس کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے سرکاری عہدیداروں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اقتدار کبھی کسی کیلئے مستقل نہیں ہوتا ۔ آج تلگو دیشم پارٹی کے پاس اقتدار ہے آئندہ 4 سال بعد اقتدار وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے پاس ہوسکتا ہے ۔ ایک سال میں تلگو دیشم حکومت عوامی اعتماد کھوچکی ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو کے جھوٹے وعدوں پر بھروسہ کرتے ہوئے عوام پچھتا رہے ہیں ۔ عہدیدار حکومت کے دباؤ میں آکر ایسا کوئی کام نہ کریں جس پر انہیں مستقبل میں شرمندہ ہونے پڑے مسٹر بوتسہ ستیہ نارائنا نے کہا کہ تقسیم ریاست میں جتنے بھی سیکشن ہیں ۔ ان تمام سیکشنس پر عمل آوری ہونی چاہئے صرف سیکشن 8 پر ہی کیوں سیکشن 9 پر کیوں نہیں ۔ چندرا بابو نائیڈو نوٹ برائے ووٹ معاملے میں پوری طرح پھنس چکے ہیں ۔ اس لیے ایک سال بعد اپنا دفاع کرنے کیلئے حیدرآباد پر سیکشن 8 کے لیے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم ریاست بل میں آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا موقف دینے ، پولاورم پراجکٹ تعمیر کرنے نئے دارالحکومت کی تعمیر کیلئے فنڈز فراہم کرنے اور پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے خصوصی امداد فراہم کرنے کے وعدے بھی کئے گئے ہیں ان وعدوں کو نظر انداز کر کے صرف سیکشن 8 پر عمل آوری کیلئے واویلا مچانا درست نہیں ہے ۔۔