آندھرا پردیش حج کمیٹی میں تقررات کا معاملہ تنازعہ کا شکار

کمیٹی کا اجلاس ، رکن کمیٹی و کمشنر اقلیتی بہبود کی صدر نشین اور عہدیداروں کے سفارشی تقررات کی مخالفت
حیدرآباد ۔2۔جنوری (سیاست نیوز) آندھراپردیش حج کمیٹی میں 21 افراد کے تقرر کا معاملہ تنازعہ کی شکل اختیار کرچکا ہے ۔ حج کمیٹی کی تشکیل کے بعد بتایا جاتا ہے کہ صدرنشین اور بعض عہدیداروں نے اپنے رشتہ داروںاور قریبی افراد کے تقررات کئے تھے جن کی تعداد 21 ہے، ریاست کی تقسیم کے بعد حج کمیٹی کی تقسیم عمل میں آئی اور آندھراپردیش کے حصہ میں صرف دو ملازمین آئے تھے ۔ حج کمیٹی نے 21 ملازمین کا بیک وقت تقرر کرلیا لیکن یہ معاملہ تنازعہ کا شکار ہوچکا ہے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ آندھراپردیش حج کمیٹی نے نئے تقررات کی منظوری کیلئے اجلاس طلب کیا جس میں رکن قانون ساز کونسل احمد شریف اور کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال آئی پی ایس نے تقررات پر اعتراض کیا اور کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کو روک دیا ۔ اس طرح یہ معاملہ حکومت سے رجوع کئے جانے کی امید کی جارہی ہے۔ ملازمین کے تقررات کا یہ عمل حکومت کی منظوری کے بغیر ہی کیا گیا تھا۔ اسی دوران حج ہاؤز سے آندھراپردیش حج کمیٹی کا دفتر وجئے واڑہ منتقل ہوچکا ہے ۔ اب حیدرآباد میں آندھراپردیش حج ہاؤز کا دفتر نہیں رہے گا ۔ آندھراپردیش میں بھی حج 2017 ء کے درخواست فارمس کی اجرائی کا آج سے آغاز ہوگیا ۔ تاہم آندھراپردیش کے عازمین کو آن لائین درخواستیں پر کرنی ہوگی۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو جو پیپر لیس حکومت کے نظریہ کے ساتھ کام کر رہے ہیں، انہوں نے محکمہ اقلیتی بہبود کو ہدایت دی کہ حج درخواست فارمس آن لائین پر کئے جائیں۔ اس سلسلہ میں آندھراپردیش میں واقع تمام اردو کمپیوٹر سنٹرس و لائبریریز کے ملازمین کو ٹریننگ دی گئی ہے جو درخواستوں کے ادخال میں مدد کریں گے ۔ اس کے علاوہ ہر ضلع میں حج سوسائٹیز کو آن لائین درخواستوں کی ادخال کی ٹریننگ دی گئی ۔ اس طرح جاریہ سال آندھراپردیش کے عازمین تحریری درخواستوں کے بجائے آن لائین درخواستیں داخل کریں گے ۔