آندھراپردیش میں ماہ جولائی سے مزید پنشن کی فراہمی

جگن کی کوئی اوقات ہی نہیں، پون کلیان حکمراں بننے کے قابل نہیں، سی ایچ ایناپا تروڈو
حیدرآباد ۔ 26 مئی (سیاست نیوز) وزیر آندھراپردیش مسٹر سی ایچ اینا پاتروڈو نے استفسار کیا کہ کئی ایک بے قاعدگیوں و کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے 16 ماہ تک جیل میں سزاء پانے والے صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کا 40 سالہ سیاسی تجربہ رکھنے والے چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے کیا مقابلہ ہوگا جبکہ جگن موہن ریڈی کو پنشن کے معنی بھی نہیں معلوم ہیں اور کس عمر سے پنشن دیا جانا چاہئے اتنی معلومات بھی مسٹر جگن نہیں رکھتے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر سی ایچ اینا پاتروڈو نے کہا کہ آندھراپردیش قرض کے بوجھ سے دوچار ہے اس کے باوجود غریب عوام کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ریاستی حکومت کئی ایک اسکیمات پر عمل آوری کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہ جون سے مزید 3.50 لاکھ نئے پنشن منظور کرنے اور فراہم کرنے چندرا بابو نائیڈو نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایات جاری کئے ہیں۔ وزیرموصوف نے تلگو فلم اسٹار و صدر جنا سینا پارٹی مسٹر پون کلیان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چار دن بس یاترا کرکے تھک جانے اور آرام کرنے والے مسٹر پون کلیان کس طرح ریاست میں حکمرانی کرسکیں گے۔ علاوہ ازیں اتفاقی طور پر برقی سربراہی اچانک مسدود ہونے پر انہیں ہلاک کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں تو ان کی سیاسی بصیرت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مسٹر سی ایچ اینا پاتروڈو نے وائی ایس جگن اور پون کلیان کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں ہی قائدین بی جے پی کی تحریر کردہ اسکرپٹ کو لیکر عوام کے روبرو پڑھ کر سناتے ہوئے من مانی انداز میں چیف منسٹر آندھراپردیش پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ وزیرموصوف نے پرزور الفاظ میں کہا کہ خواہ کتنے ہی الزامات عائد کرلیں اس کے باوجود ریاست میں تلگودیشم پارٹی ہی کامیابی حاصل کرے گی اور مسٹر چندرا بابو نائیڈو ہی دوبارہ ریاست کے چیف منسٹر ہوں گے۔