آلیر انکاونٹر پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تشویش

غیر جانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کو یقینی بنانے حکومت تلنگانہ پر زور
حیدرآباد 9 اپریل (سیاست نیوز) انسانی حقوق کے تحفظ اور جنگی جرائم کے خلاف سرگرم بین الاقوامی ادارہ ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘ نے آلیر میں ہوئے 5 نوجوانوں کے سفاکانہ قتل کا سخت نوٹ لیتے ہوئے حکومت تلنگانہ سے آزادانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آج جاری کردہ بیان میں 5 زیر دریافت قیدیوں کی پولیس فائرنگ میں ہلاکت کو عدلیہ سے بالاتر اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اس طرح کی ہلاکتیں ایک سنگین مسئلہ بنتی جارہی ہیں۔ تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق تنظیم کو اب تک موصولہ مواد کے مطابق 5 نوجوانوں کی موت پولیس کی گاڑی میں ہوئی اور جو ویڈیو کلپس ہیں ان کے مطابق زیر دریافت یہ نوجوان ہتھکڑیوں سے بندھے ہوئے تھے۔ مسٹر وی پی اوبھید سینئر جہد کار ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آلیر انکاونٹر واقعہ پر فوری غیر جانبدارانہ تحقیقات کا آغاز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس مبینہ انکاونٹر حقائق سے آگہی کے اقدامات کا آغاز کرے اور فی الفور پولیس ویان میں ان 5 نوجوانوں کے ہمراہ موجود 17 پولیس اہلکاروں پر مشتمل دستہ کی تحقیقات کروائی جائیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن نوجوانوں کو پولیس اور نیم فوجی دستوں پر حملوں کے الزام میں 2007 اور 2010 میں گرفتار کیا گیا تھا ان کے ساتھ عدالتی تحویل میں اس طرح کا سلوک باعث حیرت ہے ۔ تنظیم نے انسانی حقوق کمیشن کے رہنمایانہ خطوط کا تدکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2010 میں جاری کردہ قومی انسانی حقوق کمیشن کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق فرضی انکاونٹرس کی آزادانہ تحقیقات لازمی ہے اور 2014 میں جاری کردہ سپریم کورٹ کے احکام کے بموجب پولیس انکاونٹرس کی تحقیقات غیر جانبدار و آزاد تحقیقاتی ادارے سے کروائی جائیں ۔ علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ کے قوانین و قرار دادوں کا تدکرہ کرتے ہوئے کہا کہ غیر فطری حراست میں اموات و غیرہ کے معاملات میں بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانا لازمی ہے ۔ مسٹر وی پی ابھیر کی جانب سے جاری کردہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس بیان میں وقار الدین ‘ امجد علی‘ محمد حنیف‘ذاکر علی اور اظہار خان کی مبینہ انکاونٹر میں ہلاکت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا گیا ہے ۔ اس واقعہ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی بین الاقوامی باوقار تنظیم کی جانب سے مطالبہ کے بعد یہ واقعہ عالمی سطح پر پہنچ چکا ہے اور اس واقعہ میں انصاف رسانی کی جدوجہد میں مزید شدت پیدا ہوسکتی ہے۔