آلو کھانے سے پیٹ کے کینسر کے خطرہ میں کمی

سفید ترکاریاں کثیرتعداد میں غذا میں شامل کرنے سے پیٹ کا کینسر لاحق ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ ایک نئی تحقیق کے بموجب مثال کے طورپر آلو کا کثرت سے استعمال پیٹ کا کینسر لاحق ہونے کے خطرہ میں کمی کرتا ہے ۔ تاہم بیر ، اسپرٹ ، نمک اور محفوظ غذائی مصنوعات مرض کے خطرہ میں اضافہ کرتے ہیں ۔ ژیجیانگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ جو لوگ کثیرمقدار میں سفید ترکاریاں کھاتے ہیں انھیں ان لوگوں کی بنسبت جو ایسا نہیں کرتے پیٹ کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے ۔پھل اور سبزی مائل زرد ترکاریاں جیسے پتہ گوبھی انسداد تیزابیت عنصر کا کام کرتی ہیں ۔ سمجھا جاتا ہیکہ وٹامن سی کلیدی تغذیہ بخش عنصر ہے جو تیزابیت کے انسداد کا کام کرتا ہے ۔ پیٹ میں خلیوں پر بوجھ میں کمی کرتا ہے اور ان جراثیم سے جنگ کرتا ہے جو کینسر پیدا کرتے ہیں جو گیاسیس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ سائنسدانوں نے تجزیہ کیا ہے کہ غذا اور پیٹ کے کینسر کے بارے میں 76 بہترین تحقیقیں موجود ہیں جو 63 لاکھ افراد کا مشاہدہ کرکے کی گئی ہیں۔ ان 63 لاکھ افراد میں سے 33 ہزار افراد اس مرض سے فوت ہوئے۔ انھوں نے پتہ چلایا کہ ہر شخص کے زیراستعمال ہر 100 گرام پھلوں میں جو تقریباً آدھے سیب کے برابر ہوتے ہیں پیٹ کے کینسر کے خطرہ میں 5 فیصد کمی ہوتی ہے ۔ روزانہ 50 ملی گرام وٹامن سی کا استعمال جو دو آلوؤں کے استعمال کے مساوی ہوتا ہے اس خطرہ میں 8 فیصد کمی کرتا ہے ۔ 5 گرام چائے کا چمچہ نمک اگر روزانہ استعمال کیا جائے تو خطرہ میں 12 فیصد اضافہ ہوتا ہے ۔ الکوہل کا عام طورپر منفی اثر مرتب ہوتا ہے لیکن وائن سے پیٹ کے کینسر پر کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا۔ حد سے زیادہ اچار ، ترکاریوں کے اچار ، کلیجی اور پالک کا استعمال بھی پیٹ کے کینسر کے خطرہ میں اضافہ کرتا ہے ۔