آصف جاہی حکمرانوں کے تلنگانہ میں ناقابل فراموش کارنامے

آصف جاہ سابع کی برسی کے موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد۔7اگست(سیاست نیوز) آصف جاہی حکمرانوں کے تلنگانہ پر عظیم احسانات ہیںجس کو کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔ ساٹھ سالوں سے غیر علاقائی حکمرانوں کے قبضے جو ریاست تھی اس کو حاصل کرتے ہوئے ریاست حیدرآباد کے قدیم تاریخ کا احیاء عمل میںلایاگیا ہے۔ آصف جاہی دور پر عبور رکھنے والے مورخین کی خدمات سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے بہت جلد آصف جاہی دور کے حکمرانوں کے کارناموں پر مشتمل تاریخ رقم کی جائے گی اور اس کو سرکاری نصاب میںشامل بھی کیاجائے گا۔ آج یہاں مسجد جودی کنگ کوٹھی میں آصف جاہ سابع کی 51ویں برسی کے موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ جناب محمد محمودعلی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ آصف جاہی حکمرانوں نے جو کارنامے انجام دئے ہیںان ہی پر آج بھی ریاست کی ترقی کا دارومدادر ہے ۔ پچھلے ساٹھ سالوں میں آندھرائی حکمرانوں نے نہ صرف ہمارے وسائل لوٹا بلکہ آصف جاہی دورمیں فروغ دی گئی گنگا جمنی تہذیب کو بھی متاثر کیا ہے ۔ جناب محمد محمودعلی نے کہاکہ آصف جاہ ششم نے جو اصلاحات محکمہ مال میںلائے تھے آج بھی ان اصلاحات سے ریاست کو آمدنی حاصل ہے ۔ جناب محمد محمودعلی نے چندرشیکھر رائو کو آصف جاہ سابع کا مداح قراردیا او رکہاکہ علیحد ہ تلنگانہ تحریک کے دوران جب کے سی آر نے آصف جاہ سابع کی مزار پر حاضری دی تھی تب آندھرائی لوگوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم اس وقت کے سی آر نے دوٹوک انداز میں آصف جاہ سابع کو اپناحکمران قراردیاتھا ۔ جناب محمد محمودعلی نے کہاکہ انگریز حکمران کارٹن کی سالگرہ تقریب منائی جاتی ہے تو کیا ہم اپنے حکمران جنھوں نے اپنے دور حکومت میںگنگا جمنی تہذیب کے فروغ کی بہترین مثالیں پیش کی ہیں کی سالگرہ یا برسی کیوں نہیںمناسکتے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ علی گڑہ مسلم یونیورسٹی اور بنارس ہندو یونیورسٹی کو ایک ساتھ تعلیمی امداد فراہم کرنے سے لیکر ہند چین جنگ کے دوران ہتھیار خریدنے کے لئے انڈین یونین کو پانچ ٹن سونے کی عطیہ دینے کا واقعہ ہو‘ ہم آصف جاہ صابع کی کارناموں کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ قبل ازایں جناب محمد محمودعلی نے آصف جاہ سابع کی مزار پر گلہائے عقیدت بھی پیش کیااور اس کے موقع پر ان کے ہمراہ پرنس شہامت جاہ بہادر‘ فضل جاہ بہادر‘ دلشاد جاہ بہادر‘ صاحبزادہ میر فیروز علی خان ‘ متعلقہ کارپوریٹر ہیما لتا‘ وزیرکرشنا یادو ‘ ٹی آر ایس اقلیتی قائد صوفی سلطان قادری اور دیگر موجود تھے۔اس سے قبل دی ایچ ای ایچ نظام ٹرسٹ کی وقف کمیٹی کے زیراہتمام منعقدہ فاتحہ خوانی او رچادرگل کی پیش کش کے موقع پر مفتی عظیم الدین مقبول‘ مفتی صادق محی الدین فہیم اور مولانا عثمان نقشبندی نے آصف جاہ صابع کے لئے دعائے مغفرت بھی کی۔