ملبورن۔/26مئی، ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک 26سالہ آسٹریلیائی خاتون نے مبینہ طور پر شام میں دولت اسلامیہ گروپ میں شمولیت کیلئے اپنے دو بچوں سے بھی ترک تعلق کرلیا۔ اطلاعات کے مطابق جسمینہ ملوانوف نے بچوں کی نگرانی کرنے والی ملازمہ سے کہا کہ وہ ایک نئی کار خریدنے جارہی ہے تاہم وہ گھر چھوڑنے کے بعد دوبارہ واپس نہیں آئی۔جسمینہ جس نے کچھ عرصہ قبل ہی اسلام قبول کیا تھا جس کے بارے میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ اسے ایک بدنام زمانہ جہادی گروپ نے شمولیت کیلئے ورغلایا ہے۔ اس نے اپنے ترک نژاد آسٹریلیائی شوہر کو بھی ایس ایم ایس پیغام روانہ کرتے ہوئے اطلاع دی کہ وہ( جسمینہ ) فی الحال شام میں ہے۔ دوسری طرف’ سڈنی مارننگ ہیرالڈ ‘کی ایک ر پورٹ کے مطابق نیو ساؤتھ ویلز پولیس کی ایک خاتون ترجمان نے بھی یہ بات بتائی کہ انسداد دہشت گردی پولیس بھی ایک ایسی خاتون کے بارے میں تحقیقات کررہی ہے جو کسی دیگر ملک سے شام پہنچی ہے۔
البتہ ترجمان نے اس بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔ جسمینہ کے دو بچوں کی عمریں پانچ اور سات سال ہیں۔ جسمینہ کے سابق شوہر نے کہا کہ اسے اپنی سابقہ بیوی کا ایس ایم ایس پڑھ کر بہت زیادہ تعجب ہوا، تاہم اس کے بعد سے دونوں کے درمیان کوئی رابطہ قائم نہیں ہوا۔ شوہر نے کہا کہ اسے آج بھی یہ یقین نہیں آتا کہ اس کی سابقہ بیوی نے اتنے خوبصورت دو بچوں کو چھوڑ کر دولت اسلامیہ میں شمولیت کا فیصلہ کیونکر کیا۔ ہمارا بیٹا اپنی والدہ کیلئے فکر مند ہے اور یہی کہتا ہے کہ ماں خیریت سے ہو ں گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ کل آسٹریلیا کی وزیر اعظم ٹونی ایاٹ نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی لڑائی میں100آسٹریلیائی شہری بھی لڑرہے ہیں۔