حیدرآباد۔6اگسٹ(سیاست نیوز) فضائی آلودگی سے شہر کو پاک بنانے کیلئے سب سے پہلے محکمہ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تحت چلائی جانے والی بسوں کو آلودگی سے پاک بنایا جانا ضروری ہے ۔ شہر کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے حکومت کی جانب سے متعدد اقدامات بالخصوص ہریتا ہرم اسکیم پر مؤثر عمل آوری پر توجہ دی جا رہی ہے جبکہ آلودگی کی بنیادی وجہ کو ختم کرنے سے متعلق کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں چلائی جانے والی آر ٹی سی کی بیشتر بسوں سے جو کثیف دھواں نکلتا ہے وہ شہریوں کے لئے کئی امراض کا باعث بن رہا ہے اور بسوں سے خارج ہونے والے اس دھوئیں پر کنٹرول کے اقدامات کے سلسلہ میں اعلانات کئے جاتے ہیں لیکن عمل ندارد ہوتا ہے۔ محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں کہا جا رہا ہے کہ آر ٹی سی کی جانب سے بسوں کی حالت کو بہتر بنانے کے علاوہ قدیم بسوںکو سڑکوں سے ہٹانے کے منصوبہ کا بھی اعلان کیا گیا لیکن جب بھی شہر میں چلائی جانے والی میٹرو ایکسپریس اور ائیر کنڈیشن بسوں سے جو کثیف دھواں خارج ہوتا ہے اس کے سبب شہریوں کو سردرد ‘ دمہ‘ الرجی اور پھیپھڑوں کے دیگر امراض لاحق ہونے لگے ہیں ۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے شہرکو بسوں کی آلودگی سے پاک بنانے کیلئے شہر حیدرآباد میں الکٹرک بسیں چلانے کا اعلان کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت نے 500 الکٹرک بسوں کیا خریدی کا فیصلہ کیاہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد کے حدود میں موجود بسوں کے خارج ہونے والے کثیف دھوئیں سے ہونے والی بیماریوں پر مشتمل رپورٹ حکومت کو پیش کی جاچکی ہے اور حکومت کی جانب سے مرحلہ وار انداز میں موجودہ بسوں کو سڑکوں سے ہٹانے کی حکمت عملی تیار کرنے اور نئی بسوں کی خریدی کے منصوبہ کو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔