آر ٹی آئی ترمیمی بل سے دستبرداری پر زور

کمیشن کی آزادی تباہ ہوجائے گی ۔ چیف انفارمیشن کمشنر چاریولو
حیدرآباد 23 اگسٹ ( پی ٹی آئی ) آر ٹی آئی ایکٹ میں جس ترمیم کی تجویز ہے اس سے سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی آزادانہ تباہ و برباد ہوجائیگی اور اس سے آر ٹی آئی کے تحت سوال کرنے عوام کے اختیارات کمزور ہوجائیں گے ۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن کمشنر ایم سریدھر اچاریولو نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون میں ترمیم کیلئے جو بل تیار کیا گیا ہے اس سے دستبرداری اختیار کرلی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے کسی بھی فارمٹ میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے ۔ حکومت نے کہا کہ وہ آر ٹی آئی ایکٹ 2005 میں ترمیم کرنا چاہتی ہے تاکہ کچھ قوانین چیف انفارمیشن کمشنر اور انفارمیشن کمشنران کی تنخواہوں اور خدمات کے تعلق سے تیار کئے جاسکیں۔ قانون حق معلومات ( ترمیمی ) بل 2018 کی نوٹس راجیہ سبھا میں جاریہ سال 18 جولائی کو پیش کی گئی تھی تاہم ابھی بل پیش نہیں کیا جاسکا ہے ۔ مسٹر آچاریولو نے کہا کہ انہیں نہیں پتہ کہ آیا اس بل سے مکمل دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے ابھی یہ بل پیش نہیں کیا گیا ہے ۔ اگر بل سے دستبرداری اختیار کرلی جاتی ہے تو انہیں بہت خوشی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ ترمیمی بل سے پوری طرح دستبرداری اختیار کرلی جانی چاہئے اور اسے پیش نہیں کیا جانا چاہئے ۔اس سے کمیشن کی آزادی تباہ اور ختم ہوجائیگی ۔ اس سے کمیشن کمزور ہوگا اور اس قانون کے تحت سوال کرنے کے عوام کے اختیارات بھی کمزور ہوجائیں گے ۔