آرٹس کالج کی باؤلی میں ایک کمسن کی موت پر احتجاج

متاثرہ خاندان کو 10لاکھ روپئے معاوضہ دینے عثمانیہ یونیورسٹی حکام سے مطالبہ

حیدرآباد ۔25 ڈسمبر ( سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی کا احاطہ میں آج ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ یہ کشیدگی احتجاج و طلبہ کی تحریک کیلئے نہیں تھی بلکہ مقامی ممانکیشور نگر کی عوام نے ایک کمسن کی موت پر احتجاج کیا ۔ آج کے احتجاج میں فرق اتنا تھا کہ طلبہ ملازمتوں کے احتجاج کرتے ہیں تو عوام اس کمسن کے افراد خاندان سے انصاف اور معاوضہ کیلئے احتجاج کررہے تھے ۔ تاہم انہیں کوئی تشفی بخش جواب و کارروائی کا کسی نے تیقن نہیں دیا ۔ حکومت کی پالیسیوں پر طلبہ احتجاج کرتے ہیں اور عوام نے یونیورسٹی حکام کی مجرمانہ غفلت کے خلاف احتجاج کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ کمسن طالب علم محمد شاکر آج آرٹس کالج کے قریب واقع ایک باؤلی میں مشتبہ طور پر غرقاب ہوگیا ۔ شاکر چھٹویں جماعت کا طالب علم تھا ۔ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی حکام کے رویہ پر بارہا تنقید اور بارہا توجہ دلانے کے باوجود حکام نے اس باؤلی کے اطراف کوئی احتیاطی اقدامات نہیں کئے جس کے سبب یہ واقع پیش آیا ۔ عوام نے شاکر کی موت کیلئے یونیورسٹی حکام کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ اس دوران اطلاع ملتے ہی بچوں کے حقوق کیلئے سرگرم رضاکار تنظیم بالا ہکولا سنگم نے یونیورسٹی پہنچ کر اپنا شدید احتجاج درج کروایا ۔ انہوں نے شاکر کے افراد خاندان کو 10لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے ۔