آتش بازی کے بغیر دہلی این آر سی میں دیوالی

نئی دہلی۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) دہلی اور قومی دارالحکومت علاقہ (این سی آر) میں اس سال پٹاخے کی فروخت پرتذبذب قائم ہے اور اب تک پٹاخہ فروشوں کو لائسنس جاری کرنے کے عمل کا شروع نہیں کیا گیا ہے جس سے اس سال یہاں بغیر پٹاخے کے دیوالی ہوسکتی ہے ۔ہر سال موسم سرما میں، خاص طور دیوالی کے آس پاس ، دہلی این سی آر میں آلودگی کے خطرناک سطح کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ دہلی این سی آر میں اس سال صرف ‘سبز پٹاخے ‘ ہی فروخت کئے جائیں گے ۔ سائنس داں اور صنعتی تحقیقاتی کونسل (سی ایس آئی آر) کے سائنسدانوں نے 30 سے [؟][؟]40 فیصد کم آلودگی والے سبز پٹاخے تیار تو کر لیے ہیں لیکن ان کا تجارتی پیداوار ابھی شروع نہیں ہوئی ہے ۔ اس سے اس سال دہلی میں بغیر پٹاخے کے دیوالی منائے جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے ۔مرکزی وزیر ماحولیات ڈاکٹر ھرش ورددھن سمیت وزارت کا کوئی بھی افسر اس بابت کچھ بھی بولنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ دہلی این سی آر میں آلودگی پر وزراء اور اعلی افسران کی آج ہونے والی ایک میٹنگ کے بعد ڈاکٹر ھرشرددھن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق دہلی میں اس سال صرف ‘سبز پٹاخے ‘ ہی فروخت کئے جائیں گے ۔ جب یہ پوچھا گیا کہ سبز پٹاخے تو مارکیٹ میں ہیں ہی نہیں تو وہ اس سوال کو ٹال گئے ۔ماحولیات کی وزارت کے ایک افسر نے رازداری کی شرط پر بتایا کہ اب یہ پٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد سیکورٹی تنظیم (پیسوو) کو طے کرنا ہے کہ وہ کس طرح کے پٹاخے کے لئے لائسنس جاری کرتی ہے ۔ پٹاخوں کی تیاری اور فروخت کے لئے لائسنس جاری کرنے کے لئے پیسو ذمہ دار ہے ۔ افسر نے کہا کہ پیسو کو یہ دیکھنا ہے کہ کس پٹاخے میں بیریم کی سطح کتنی ہے ۔ بیریم کا استعمال روایتی آتش بازی میں کیا جاتا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ اب تک دہلی این سی آر کے لئے لائسنس جاری کرنے کا عمل پیسو نے شروع نہیں کیا ہے جبکہ دیوالی میں ایک ہفتے سے کم وقت رہ گیا ہے ۔ عدالت کے حکم کے بعد پیسو اس علاقے میں صرف ‘سبز پٹاخے ‘ کے لئے ہی لائسنس جاری کر سکتا ہے ۔