برقی آمدنی میں کمی اہم سبب ، ایس ای آر سی کو جلد تجاویز کی پیشکشی
حیدرآباد ۔ 10 ۔ نومبر : ( ایجنسیز ) : ریاست تلنگانہ میں آئندہ مالیتی سال 2015-16 سے برقی شرحوں میں زبردست اضافہ ممکن ہے ۔ ذرائع نے اس کی وجہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہونے والی آمدنی میں کمی قرار دیا ہے ۔ بتایا گیا کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو دس ہزار کروڑ آمدنی متوقع تھی تاہم جاریہ سال ہونے والے خسارہ کو اگلے مالیتی سال منتقل کردیا جائے گا جب کہ جینکو پراجکٹس میں سرمایہ کاری کے لیے کم از کم دو ہزار کروڑ روپئے درکار ہوں گے ۔ ریاستی حکومت نے مالیتی سال 2014-15 کے لیے برقی سبسیڈیز کے تئیں تین ہزار کروڑ مختص کئے اور اس میں تین ہزار کروڑ کی گراوٹ کی نشاندہی کی گئی ۔ بتایا گیا کہ ریاست میں شدید برقی بحران کے سبب زائد شرحوں پر برقی خریداری کے سبب بھی برقی آمدنی میں گراوٹ درج ہوئی ہے ، پچھلے تین ماہ سے ریاستی حکومت زائد شرح پر برقی خریداری عمل میں لارہی ہے ۔ اور اس کا سلسلہ آئندہ ربیع فصل تک جاری رہے گا ۔ مہنگی برقی خریداری بقایا جات ، حکومت کے جاری کردہ بانڈس پر سود کی ادائیگی آمدنی کلکشن میں کمی اچانک برقی طلب میں اضافہ بھی برقی آمدنی میں کمی کے اسباب ہیں ۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی جانب سے جاریہ ماہ کے اختتام تک ریاستی الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو تجاویز پیش کئے جانے کی توقع ہے ۔ برقی شعبہ کے ماہر رگھو کنچرلا نے اس خیال کا اظہار کیا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ برقی شرح میں اضافہ کو روکنے کے لیے مختص کی جانے والی برقی سبسیڈیز میں اضافہ کریں یا صارفین کو زائد بوجھ سے بچائیں جب کہ حکومت کے لیے یہ ایک سیاسی چیلنج ہے ۔ دونوں تلگو ریاستوں آندھرا ، تلنگانہ کو برقی بحران کے سبب برقی ٹریف کو مقرر کرنے میں دشواریاں حائل ہوسکتی ہیں ۔۔