اخباری نمائندوں کے سوالات پر جنرل سکریٹری سی پی آئی ایم سیتارام یچوری کا جواب
نئی دہلی ۔ 26فبروری ( سیاست ڈاٹ کام) این ڈی اے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف عوامی ناراضگی کو مرتکز کرنا چاہیئے تاکہ ایک قومی مخلوط اتحاد 2019ء کے عام انتخابات میں بی جے پی کے مقابلہ کیلئے تیار کیا جائے ۔ جنرل سکریٹری سی پی آئی ( ایم) سیتارام یچوری اخباری نمائندوں کے سوالات کا ایک پریس کانفرنس کے دوران جواب دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کسی سے بھی اتحاد کرلینا چاہیئے ۔ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ایک اتحاد تشکیل دیا جانا چاہیئے تاکہ موجودہ حکومت کی فرقہ وارانہ طاقتوں کا متحدہ مقابلہ کرکے ایک متبادل حکومت تشکیل دیا جاسکے ۔ وہ حال ہی میں چیف منسٹر بہار و صدر جے ڈی یو نتیش کمار سے بھی ملاقات کرچکے ہیں ۔ اور مہاگٹھ بندھن کے بہار کے تجربہ کادیگر مقامات پر اعادہ کے خواہاں ہیں تاکہ آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کیا جاسکے ۔
انہوں نے کہا کہ 1996ء کے انتخابات کے بعد جنتادل ‘ سماج وادی پارٹی ‘ ڈی ایم کے ‘ ٹی ڈی پی ‘ اے جی پی ‘ اندرا کانگریس ( تیواری) ‘ چار بائیں بازو کی پارٹیوں ‘ ٹامل منیلاکانگریس ‘ نیشنل کانفرنس اور ایم وی پی نے متحد ہوکر 13پارٹیوں کا متحدہ محاذ قائم کیا تھا جس نے حکومت تشکیل دی تھی ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بی جے پی اُس وقت برسراقتدار نہیں تھی لیکن اب صرف 37فیصد ووٹ حاصل کر کے برسراقتدار ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 63فیصد عوام نے بی جے پی کے خلاف ووٹ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ساتھ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے اتحاد کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ فرضی سوالات کا جواب دے سکتے ۔اس کا انحصار انتخابی نتائج پر ہوگا ۔