TS EAMCET-2015 RESULT ایمسٹ نتائج کا تجزیہ

ایم اے حمید

میڈیکل اسٹریم میں تلنگانہ ، اے پی کے طلبہ
Medical Stream
انٹرمیڈیٹ بی پی سی گروپ کے طلبہ جو ایمسٹ ( میڈیکل ) اسٹریم میں تلنگانہ ریاست میں شریک ہوئے ان میں تلنگانہ کے 58,910 امیدواروں شریک تھے جن میں 48302 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ۔ آندھراپردیش کے 22,302 امیدوار شریک ہوئے جن میں 21534 کامیاب ہوئے اور نان لوکل زمرہ میں 3447 شریک ہوئے اور 2958 امیدوار کامیاب ہوئے ۔ اس طرح جملہ 84,659 امیدواروں میں جملہ 78,983 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی جبکہ رینک صرف 72794 امیدواروں کو دیا گیا ۔ ان میں 4994 طلبہ ایمسٹ میں کامیاب ہو کر انٹرمیڈیٹ میں ناکام ہوئے جن کو رینک نہیں دیا گیا اور 1195 نے اپنے انٹر یا (10+2) کے نشانات نہیں دیئے ممکن ہے یہ CBSE بورڈ کے ہیں جنہیں رینک نہیں دیا ۔ اس طرح ایمسٹ ( میڈیسن ) اسٹریم میں 21534 امیدوار اے پی نے نان لوکل 159 زمرہ میں ہونے سے تلنگانہ کے امیدواروں کو داخلہ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے ۔ ایمسٹ اے پی کا ٹاپر پہلے رینک لانے والے طالب علم کا تلنگانہ میں رینک 10 رہا ۔ تلنگانہ کے امیدوار اے پی ایمسٹ میں اچھے رینک لائے اور اے پی امیدوار تلنگانہ میں اچھے رینک لائے ۔ اب دو ریاستوں میں ایمسٹ ہونے اور دوانوں میں 30 ہزار طلبہ کی اے پی کے تلنگانہ میں اور تلنگانہ میں اے پی میں شرکت سے رینک کے حصول پر صورتحال عجیب و غریب ہوگئی ۔

اچھے نشانات لاکر دور رینک پاتے ہوئے تلنگانہ کے طلبہ اور سرپرست تذبذب کا شکار ہیں ۔ سال گزشتہ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں ایک ہی ایمسٹ ہوا تھا اور ریاستی سطح پر رینک دیئے گئے تھے ۔ اب دونوں ریاستوں میں الگ الگ ایمسٹ ہوئے اور دونوں میں طلبہ کی شرکت سے رینک پر بری طرح اثر پڑا ۔ اب اے پی اور تلنگانہ کے ٹاپ دس کے علاوہ اگر ایمسٹ کے محصلہ نشانات دیکھیں تو 100 کے اندر 151 مارکس 500 رینک تک 142 ، 2 ہزار رینک تک 131 مارکس 3 ہزار رینک 123 اور صرف ایک نشان 122 مارکس تک 4 ہزار رینک اور 117 مارکس کے 5 ہزار اور 113 پر 6 ہزار رینک اور 110 تک ایک ہزار طلبہ یعنی 6 ہزار رینک اور 7 ہزار رینک صرف 110 نشانات حاصل کئے ۔ جبکہ سال گزشتہ متحدہ اے پی کے ایمسٹ میں ایک ہزار رینک 134 ، 2 ہزار رینک تک 126 ، 3 ہزار رینک تک 122 ، 4 ہزار رینک 117 اور 5 ہزار رینک 114 اور 6 ہزار رینک 108 نشانات پر حاصل کئے تھے اور داخلہ 105 ، 106 ایمسٹ کے محصلہ نشان پر طلبہ نے حاصل کیا تھا 10 ہزار رینک تک سال گزشتہ 96 نشانات ایمسٹ کے تھے جبکہ اس سال تلنگانہ میں دس ہزار رینک (1) محصلہ نشانات 106 ہیں ۔ اس طرح دس نشانات کا بڑا آسانی سے فرق ہوگیا ۔

MBBS/BDS کیلئے مسلم طلبہ اور سرپرستوں میں بے چینی ، 7 ہزار رینک میڈیسن میں داخلہ کا امکان
جنرل کونسلنگ میں عام زمرہ کے علاوہ تحفظات کے زمرہ ہوتے ہیں اور جو مسلم 4 فیصد تحفظات میں آتے ہیں وہ بی سی ای سرٹیفیکٹ کے ذریعہ اہل ہیں لیکن مسلم اقلیتی میڈیکل کالجس میں والے زمرہ میں صرف مسلم طلبہ ہی کو داخلہ دیا جاتا ہے اس کیلئے اب دیکھنا یہ ہیکہ میڈیکل اسٹریم میںکتنے مسلم طلبہ ہے جنہیں داخلہ دکن اور شاداں میڈیکل کالج میں ملے گا جہاں 90 اور 90 ، 180 نشستوں پر گورنمنٹ فیس پر علحدہ کونسلنگ کے ذریعہ داخلے ہوتے ہیں اور ڈاکٹر وی آر کے میڈیکل کالج کو اگر اس سال اجازت ملے گی تو مزید 60 لڑکیوں کو داخلہ ہوگا ۔ مابقی نشستیں بی زمرہ میں 60، 60 اور 40 پُر کی جاتی ہے ۔ سیاست مائناریٹی رینک کے بعد جو صرف اندازہ کرنے کیلئے کس رینک تک داخلے ملے گا ۔ بہتر کام آئے گا ۔
انجینئرنگ اسٹریم کے طلبہ
تلنگانہ اور اے پی
تلنگانہ ایمسٹ میں انجینئرنگ اسٹریم کیلئے جملہ 1,28,162 امیدواروں نے شرکت کی تھی جن میں تلنگانہ سے 78430 امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ 113846 شریک ہوئے تھے ۔ آندھراپردیش سے 10480 امیدواروں نے شرکت کی اور 9322 امیدوار کامیاب ہوئے نان لوکل زمرہ میں 3836 امیدواروں نے شرکت کی تھی اور 2804 امیدوار کامیاب قرار پائے اور ایمسٹ میں کامیاب ہو کر انٹرمیڈیٹ میں ناکام ہونے والے طلبہ کی تعداد 12,454 ہیں۔اور 1336 امیدوار دوسرے بورڈس کے تھے جن کو رینک نہیں دیا گیا ۔
تلنگانہ میں اے پی کے
امیدواروں کو رینک
اب میڈیسن میں تلنگانہ ایمسٹ میں اے پی کے 21534 امیدوار ہیں جنہوں نے رینک حاصل کیا ان کا داخلہ صرف نان لوکل زمرہ میں 15 فیصد پر ہوگا یہ تلنگانہ والوں کیلئے خوشخبری اور راحت بخش خبر ہوگی کہ 21 ہزار طلبہ کم ہوجائے گے ۔ اس طرح تلنگانہ کے بعض طلبہ جن کی تعداد لگ بھگ اتنی ہی ہے اے پی کے نان لوکل میں 15 فیصد داخلے حاصل کرسکتے ہیں۔ایمسٹ کے محصلہ نشانات اور رینک کے بعد طلبہ اور سرپرست کونسلنگ شیڈول پر نظر رکھیں اور کونسلنگ میں شریک ہو کر داخلہ کی مساعی کریں۔ضرب اندازہ کرنے یا بے چینی کیفیت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔ یہی صورتحال انجینئرنگ اسٹریم کے طلبہ کیہے کہ لگ بھگ دس ہزار طلبہ اے پی کے ہیں ان کے 15 فیصد نان لوکل کوٹہ کے بعد نشستیں 85 فیصد میں رہتی ہیں ۔ داخلہ آسانی سے مل سکتا ہے اس کیلئے ایم بی بی ایس / بی ڈی ایس کی کونسلنگ الگ ہوتی ہے ۔