تعلیمی سال 2014 – 15 کیلئے دسویں کے طلبہ کیلئے ایس ایس سی کا امتحان کئی اعتبار سے پہلا اور تاریخی ہے ۔ سب سے پہلے یہ تلنگانہ ریاست کا پہلا امتحان ہے ۔ اس سال تمام درسی کتب بدل گئے اور نئے نصاب اور درسی کتب سے سوالات ہونگے پھر امتحان کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی نصاب CCE طرز پر بنایا گیا اور امتحانی پرچہ میں بھی 20 نشانات انٹرنل ( اسسٹمنٹ ) کیلئے رکھے گئے اور بورڈ کا پرچہ صرف 80 نشانات کا رہے گا۔ سوائے زبان دوم تلگو کے تمام پانچ مضامین کے دو ، دو پرچے رہیں گے اور پرچہ جو سابق میں 50 نشانات ہوا کرتا تھا اب 40 نشانات کا رہے گا ۔ کامیابی کیلئے 35 فیصد کم از کم نشانات حاصل کرنا ضروری ہے۔ زبان دوم کے پرچہ میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ اس کیلئے حکومت دو تین سرکاری احکامات GOS جاری کی اور بیلو پرنٹ نمونہ سوالی پرچہ کیلئے تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے طلبہ اور سرپرستوں کو قطعی نمونہ سوالات سے وقفیت کیلئے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن جو اس امتحان کو منعقد کرتا ہے اور کامیابی پر سرٹیفیکٹ جاری کرتا ہے ریاست کی تقسیم کے بعد دونوں ریاستوں آندھراپردیش اور تلنگانہ کیلئے الگ الگ امتحان رکھنا پڑرہا ہے اس لئے اس کے ٹائم ٹیبل میں بھی فرق ہے اب قارئین نئے نمونہ سوالات کے مطابق کچھ معلومات حاصل کرتے ہوئے طلبہ کو اس سے مطابق تیاری کریں اور چونکہ یہ پہلا امتحان ہے اس لئے سابقہ امتحانی پرچے نہیں ملتے اور پہلی دفعہ نئے نصاب کی وجہ سوالات کو سمجھنے اور وقت مقررہ پر حل کرنا اہم ہے ۔
امتحانی پرچے کے سوالات کیسے ہونگے
جیسا کہ اوپر ہم نے جلی حروف میں بتایا کہ امتحانی پرچے کے اوقات میں 15 منٹ کا اضافہ کیا گیا بجائے ڈھائی گھنٹے کے یہ امتحان دو گھنٹے 45 منٹ کا رہے گا اور اس کیلئے ہر سوالی پرچہ وقت 2:45 گھنٹے اور نشانات 40 کے ساتھ ہدایات میں درج ہوگا ۔ ابتدائی 15 منٹ پرچہ سوالات کو پڑھنے ، سمجھنے کیلئے مختص ہیں اور باقی ڈھائی گھنٹے امتحان لکھنے کیلئے رہیں گے ۔ اب سوالات جو سابق میں سوال کو پڑھنا اور اس کا جواب لکھنا تھا اب سوالات درسی کتب کے مواد کے بجائے اس کے نتیجہ کو اخذ کرتے ہوئے گھما پھرا کر بنائے جائینگے ۔ طالب علم سب سے پہلے سوالات کو اچھی طرح پڑھے اور پڑھ کر سمجھ کر کر کس نوعیت کا سوال ہے اور کس سبق یا واقعہ ، مضمون سے متعلق ہو جانچتے ہوئے اس کا جواب دیں۔ تعلیمی اصلاحات اور امتحانی اصلاحات میں ہر سال کچھ نہ کچھ تبدیلی کی جارہی ہے سال حال کئی تبدیلیاں ہوئی ان میں سب سے اہم نئے درسی کتب CCE نصاب اور نئے طریقہ امتحان پھر صرف ریگولر باقاعدہ پڑھنے والے امیدوار ہی اہل ، پرائیویٹ طلبہ کو شرکت کا موقع ختم کردیا گیا سوالات کیسے ہونگے ایک واقعہ / حادثہ ہوا اور یہ درسی کتب میں ہے اس سے متعلق سابق میں ایک جیسے سوالات ہوتے تھے اب CCE نصاب میں اس کو کئی طریقہ سے پوچھا جائے گا کوئی طالب علم کہہ گا میرا چشم دید واقعہ یا حادثہ ، کوئی کہے گا میں اس واقعہ کے وقت موجود تھا ۔ کوئی اس واقعہ کی روئیداد بیان کرے گا تو کوئی واقعہ کیوں ہوا اس کے اسباب اور نتیجہ وغیرہ اس کو اب الگ الگ انداز سے پوچھ سکتا ہے تو طالب علم کو صرف جوابات یاد کر لینا اہم نہیں ہے بلکہ سمجھنا ہے اگر وہ اپنے اسباق کو سمجھ جاتے ہیں اور سمجھ چکے ہیں تو وہ سوالات کو بھی سمجھ کر اس کا صحیح جواب دے سکتے ہیں ۔ آج کے دور میں میموری / یادداشت کے بجائے سرگرمیاں Activities Base ایجوکیشن کردیا گیا ۔ پراجکٹ ورک میں طالب علم کسی بھی چیز کو سمجھنے کیلئے اس کا عملی مشاہدہ کرتا ہے دیکھتا ہے سمجھتا ہے صرف یاد نہیں کرتا اس لئہے اس قسم کے سوالات شامل رہینگے ۔
SSC – 2015 کے مارچ 2015 کا ٹائم ٹیبل TIME TABLE
امتحان کے اوقات صبح 9 بجے تا 12.45 رکھے گئے ۔ 25 مارچ زبان اول ( اردو / ہندی ) پہلا پرچہ،26 مارچ زبان اول دوسرا پرچہ ،27 مارچ زبان دوم ( تلگو )،30 مارچ انگلش پرچہ I ،31 مارچ انگلش پرچہ II ، یکم اپریل میاتھس پہلا پرچہ ، 2 اپریل میاتھس ، 4 اپریل فزیکل سائنس ، 6 اپریل بیالوجیکل سائنس ، 7 اپریل سوشیل اسٹڈیز پہلا پرچہ ، 8 اپریل سوشیل اسٹڈیز پرچہ دوم ۔امتحان میں کامیابی کیلئے 80 میں 28 اور 20 میں 7 نشانات کا حصول لازمی ہے ۔
٭٭٭٭