SCHOOL’S Educational Expos اسکولس میں تعلیمی نمائش

ایم اے حمید

اسکول میں تعلیمی سرگرمیوں کے علاوہ زائد نصابی سرگرمیوں میں گیمس / اسپورٹس ، مختلف لٹریری مقابلے کا انعقاد عام بات ہے ۔ اس کے علاوہ تعلیمی سال کے اختتام پر سالانہ جلسہ یا کوئی ایونٹ رکھا جاتا ہے اور اسکول انتظامیہ سائنسی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے مقصد میں سائنس نمائش اور سائنس فیر کا انعقاد کرتے ہوئے سائنسی تجربے اور مظاہرہ کرتے ہیں اس کے علاوہ تعلیمی نمائش ( ایجوکیشن فیر ) رکھا جاتا ہے ۔ لیکن جہاں تعلیمی شعبہ میں اصلاحات کے تحت کئی تبدیلیاں کی جارہی ہیں وہیں پر نئے نصاب کے تحت CCE کے درسی کتب اور سرگرمیوں میں Activity Based پراجکٹ ورک دیا جارہا ہے اور طالب علم کو کلاس ورک ، ہوم ورک کے ساتھ P.W پراجکٹ ورک شامل نصاب ہے ۔ اسی تبدیلیوں کو اکثر اسکولس کے پروگرامس اور تعلیمی نمائش میں طلبہ کے مظاہرہ کیلئے دیکھا جارہا ہے

خاص طور پر جاریہ سال کئی اسکولس سے کچھ نئے کرنے کی جدت میں عام روایت سے ہٹ کر سائنس / تعلیمی نمائش کے بجائے کچھ نیا پیش کرنے کی مساعی کی ہیں اس سلسلہ میں جاریہ تعلیمی سال 2014 – 15 میں چند اسکولس جنہوں نے اپنے طور پر نئی قسم کی ایکسپو / نمائش کا اہتمام کیا ان کے اقتباسات کو پیش کیا جارہا ہے ۔ اسکول ڈے یا یوم سالانہ تو کئی اسکولس رکھتے ہیں کوئی اپنے اسکول میں رکھتا تو کوئی آڈیٹوریم میں منعقد کرتا ہے ۔ شہر کے مشہور آڈیٹوریم رویندرا بھارتی میں ماہ فبروری / مارچ میں کئی نامور اسکولس کے یوم سالانہ منائے گئے اور جارہے ہیں ۔ انڈو انگلش گروپ آف اسکول تو اپنے تمام برانچس کا سالانہ اسپورٹس اسکول ڈے فتح میدان لعل بہادر اسٹڈیم میں منعقد کیا ۔ مسلم تعلیمی ادارے جو شہر حیدرآباد میں جنوب میں جن کی اکثریت ہیں ان میں VIP گروپ آف اسکول نے سائنس ایکسپو کا وسیع پیمانے پر انعقاد کیا اس کیلئے شہر کے مختلف مقامات پر ہوڈرنگس آویزاں کئے ۔ سینٹ معاذ اسکول نے جناب ساجد کے زیرنگرانی کم بجٹ میں شاندار سائنسی مظاہرہ طلباء و طالبات کے تحت سرواسکشھا ابھیان ( آر وی ایم ) کی ایک اسکیم کے تحت کئی سرکاری اور پرائیویٹ اسکولس کیلئے ہر سال INSPIRE کے نام سے سائنسی نمائش رکھی جاتی ہے ۔ جو 4 , 4 فنڈس کے اسکولس کیلئے ہوتی ۔ اس کیلئے حکومت ایک مخصوص رقم بھی مختص کی ہے جو اس زمرہ میں خرچ کئے جاتے ہیں ۔ سال 2014ء میں چارمینار ، بہادر پور ، سعید آباد ، بنڈلہ گوڑہ ، منڈلس کے نمائش دی پروگریس اسکول فلک نما میں اور سال 2015 کی نمائش پروگریس گلوبل اسکول چندولعل بارہ دری میں ہوئی ۔ جو ڈی ای او حیدرآباد کی راست نگرانی میں ہوا ۔ تمام منڈلس کے اسکولس کے طلبہ نے حصہ لیا ۔ سنٹرل ہائی اسکول چوک خلوت نے ایک نئی جہت کرتے ہوئے اردو ایکسپو رکھا

جو ’’ اردو ہے جس کا نام ‘‘ سے موسوم تھی اور اردو زبان کی تاریخ ، ادب ، قواعد ، شخصیات ، شعراء کو جس انداز میں پیش کیا وہ اردو کے فروغ میں نمایاں اضافہ اور نئی کامیاب کوشش ہے جو ظفر اللہ فہم نے کی ۔ دنیا کی سیر اور 8 گھنٹوں میں 32 شہروں کی معلومات کیلئے ایک تعلیمی نمائش کا اہتمام نیو ماڈل اسکول نے کیا اور ہندوستان ، ایشیاء ، یورپ اور دنیا کے اہم 32 شہروں کی معلومات اپنے اسکول میں Around the World کے نام سے رکھا اور 400 اسکولی طلبہ اس میں حصہ لئے ۔ حیدرآباد دکن جو تلنگانہ ریاست بننے کے بعد اس ریاست کی تاریخ کا نیا باب بننے جارہا ہے اس کیلئے جاوید مشن اسکول نے ’’ یاد دکن ‘‘ کے نام سے ایک نمائش کا اہتمام کیا ۔ اور قطب شاہی کے سات حکمراں اور آصف جاہی کے سات نظام سے مکرم جاہ تک دکن کی 400 سالہ تاریخ اور حیدرآباد کے طور طریقے رسم و رواج کو مرفع سے ڈھولک کے گیت تک ، پکوان میں کچھڑی سے حلیم تک اور حیدرآبادی لب و لہجہ کے انٹرویو اور گھریلو بول چال کو بڑے اچھے انداز میں پیش کیا ۔ پروگریس اسکول فلک نما میں مرزا محمد علی بیگ کے زیرنگرانی سب سے بڑا ایونٹ میں ایک ایسی تعلیمی نمائش کا اسکول کے کیمپس واقع انجن باولی فلک نما میں اہتمام کیا کہ اس میں 1700 طلباء و طالبات کو مظاہرہ کا موقع فراہم ہوا دو دن کے اس ایکسپو میں مختلف شعبہ جات کو پیش کرتے ہوئے طلبہ کو بنک بناکر تمام عہدیدار کا کام انجام دینے پڑا تو ہاسپٹل میں ڈاکٹرس ، نرسس نے ڈیوٹی انجام دی ۔ ہندوستان کے 29 ریاستوں کو ان کے روایتی لباس اور زبان کو طلبہ نے پیش کیا تو مختلف عظیم شخصیات کے روپ میں طلبہ رول ادا کیا ۔ پیراگان اسکول نے ایک نئی کوشش کے تحت زندگی کے مختلف شعبہ جات کی عظیم شخصیات اور ان کے فن میں اپنے طلبہ کو پیش کیا ۔ اسپورٹس پرسن میں کئی انٹرنیشنل اور نیشنل کھلاڑیاں تھے تو Space میں ایک خصوصی روم میں راکیش شرما ، کلپنا چاؤلہ اور سنیتاولیم کو خلاء میں بتایا گیا ۔

اسکول کی سابقہ طالبات جو اپنے بہترین تعلیمی ریکارڈ رکھتے ہوئے میڈیسن میں زیرتعلیم ہیں ان کو مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کر کے جناب وقار خالد نے اسکول کے طلبہ کو Motivate کیا ۔ پرائمری سطح سے ہائی اسکول سطح کے طلبہ کو مواقع فراہم کئے گئے ۔’’ اسلامک ایکسپو ‘‘ کے نام سے اسلام کی معلومات ، دین کی ابتدائی باتوں سے لے کر احادیث کو پرائمری اسکول کے طلبہ سے ہائی اسکول کے طلباء و طالبات نے پیش کیا جو کریسنٹ اسکول میں ہوئی مفتی صادق محی الدین نے شرکت کی اور جناب شکیل نے نئی نسل کو عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم کی کامیاب مساعی کی ۔ ماسٹر مانیڈس اسکول میں ایک اسٹیج پر کئی روپ میں طلباء و طالبات نے اپنے مخصوص ملبوسات میں پیش ہوئے ۔ اس طرح جاریہ تعلیمی سال 2014 – 15 میں اسکولس کے تعلیمی نمائش / ایکسپو میں جو کئی جہت دیکھی گئی ۔ وہ نہ صرف لائق ستائش ہے بلکہ طالب علم میں چھپی صلاحیتوں کو فروغ دینے کا موثر ذریعہ ہے اور اس قسم کے پروگریس میں معلومات میں اضافہ ہوتا ہے اور نئی نسل کو اس سے بڑے اچھے میں منتقل کیا جاتا ہے جو چیز دیکھنے اور مشاہدہ میں آتی ہے وہ جلد یاد ہوجاتی ہے اس طرح تعلیمی ادارے اپنے کاوشیں جاری رکھیں ۔