٭ پولیس : ’’تمہیں کل صبح پانچ بجے پھانسی دی جائے گی‘‘ یہ سن کر ملزم ہنسنا شروع کردیتا ہے۔پولیس : ’’تم ہنس کیوں رہے ہو؟‘‘ملزم : ’’میں تو اُٹھتا ہی صبح دس بجے ہوں‘‘۔ ٭ایک شخص نے اپنے دوست کو اپنے گھر کی دسویں منزل پہ دعوت پر بلایا۔ اگلے دن جب اس کا دوست بڑی مشکل سے ہانپتا کانپتا سیڑھیاں چڑھتا ہوا پہنچا تو دروازے پر تالا لگا ہوا تھا اور یہ عبارت لکھی تھی۔ ٭ ’’دیکھا ! میں نے تمہیں بیوقوف بنادیا‘‘۔اس کے دوست نے غصے میں وہاں لکھ دیا ’’میں تو یہاں آیا ہی نہیں‘‘۔ ٭ ایک چھ سالہ بچے کو ٹی وی دیکھنے کا بہت شوق تھا۔ اس کی والدہ بیمار ہوگئیں۔ باپ نے دفتر سے فون کرکے پوچھا بیٹا تمہاری امی کی طبیعت کیسی ہے؟بچے نے جواب دیا : تصویر ٹھیک ہے آواز خراب ہے۔ ٭ایک بچے کو اس کی امی ڈرائنگ بناکر دیتی تھیں۔ ایک دن اس نے اپنی امی سے کہا : ’’امی جان، آج مس نے کہا ہے کہ اپنے ابو کی تصویر بناکر لانا‘‘۔ امی نے جواب دیا : ’’بیٹا اس کو چھوڑ دو ، میں نے تمہیں جو نیا کارٹون بناکر دیا ہے، آپ وہی لے جاؤ‘‘۔