COUNSELLING-2014 انٹرمیڈیٹ کے بعد پروفیشنل کورسز

MBBS/BDS یونیورسٹی کے دوسرے مرحلہ کی کونسلنگ
ین ٹی آر یونیورسٹی آف ہلت سائنس وجئے واڑہ نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے میڈیکل / ڈنٹل کالجس میں یم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں داخلے کیلئے پہلے مرحلہ کی کونسلنگ مکمل کرتے ہوئے گورنمنٹ / یونیورسٹیز اور پرائیویٹ کالجس میں داخلے مکمل کئے پھر دو مسلم میناریٹی میڈیکل کالجس کی کونسلنگ بھی ہوئی اب یونیورسٹی یم بی بی ایس / بی ڈی ایس کے دوسرے مرحلے کی کونسلنگ کے شیڈول کو قطعیت دی ہے ۔ 18 ستمبر کو خصوصی تحفظات زمرہ کیلئے تاریخ رکھی گئی جبکہ عام زمرہ ( جنرل ) کیلئے 19 ستمبر شے شیڈول ابتدائی ایک رینک تا 10 ہزار بتایا گیا ۔ کونسلنگ سے ایک دن قبل یونیورسٹی اپنے ویب سائیٹ پر کالجس میں مخلوعہ نشستیں درکار نشستیں کو پیش کرے گی ۔ امیدوار مکمل معلومات ، تفصیلات ، شیڈو کیلئے یونیورسٹی کا ویب سائیٹ www.ntruhs.ap.nic.in ملاحظہ کریں ۔

500 مسلم طلبہ نے اس سال MBBS میں داخلے حاصل کیا
جاریہ تعلیمی 2014 – 15 میں لگ بھگ 500 مسلم طلبہ ( لڑکے ، لڑکیوں ) نے دونوں ریاست تلنگانہ ، آندھراپردیش کے گورنمنٹ ، یونیورسٹیز ، پرائیویٹ ، نان میناریٹی اور مسلم میناریٹی میڈیکل کالجس میں یم بی بی ایس سی میں داخلے حاصل کیا ۔ سب سے پہلے ین ٹی آر یونیورسٹی آف ہلت سائنس نے عام زمرہ ( جنرل ) پھر بی سی زمرہ ، B اور E میںمسلم طلبہ نے ریاست کے مختلف کالجس میں ذریعہ کونسلنگ داخلے حاصل کیا ۔ اس میں 37 ایسے مسلم طلبہ جن کو مختلف مقامات پر A زمرہ اور B زمرہ میں ذریعہ کونسلنگ داخلے مل رہا تھا وہ حیدرآباد کے مسلم میناریٹی کالجس میں داخلے حاصل کرنے کیلئے اپنے کونسلنگ کی سیٹ حاصل نہیں کئے دکن میڈیکل کالج میں A زمرہ کی 90 نشستوں پر ایمسٹ اسٹیٹ رینک 4303 پر داخلے مکمل ہوئے اور شاداں میڈیکل کالج میں 6470 آخری رینک تھا ۔ سال حال ڈاکٹر وی آر کے میڈیکل کالج کی عدم اجازت پر کونسلنگ میں مزید 60 نشستوں کا نقصان ہوا ۔ اگر 37 مسلم طلبہ اپنی سیٹ A زمرہ یا B زمرہ کی یونیورسٹی کونسلنگ سے حاصل کرتے ہوئے اس دفعہ 7 ہزار رینک تک داخلے مل سکتے تھے ۔ ادارہ سیاست کی کونسلنگ پروگرام اور رہنمائی کی بدولت 17 امیدواروں نے اپنی سیٹ حاصل کی اور کہا کہ اگر ہم نان میناریٹی کالج میں داخلے حاصل نہ کرینگے تو یہ سیٹ کسی غیر کو جائے گی یہ رحجان دیگر 37 امیدواروں میں نہیں رہا، انہوں نے حیدرآباد کے باہر جانا نہیں چاہا اور بعض B زمرہ میں داخلے نہیں لینا چاہے ورنہ 503 رینک سے داخلہ شروع کئے ہوتا ۔ بہرکیف اس سال 500 مسلم طلبہ میڈیکل میں داخلے حاصل کئے اور 46 BDS میں داخلہ حاصل کئے ۔

B.Ed کی ایڈسٹ 2014 کی ویب کونسلنگ سرٹیفیکٹ کی تصدیق اور ویب آپشن
بی ایڈ میں داخلے کیلئے ایڈسٹ ( ایجوکیشن کامن انٹرنس ٹسٹ ) کامیاب کرتے ہوئے رینک حاصل کئے امیدواروں کیلئے تاحال کونسلنگ نہیں ہوئی ۔ کنوینر ایڈسٹ آندھرا یونیورسٹی نے شیڈول جاری نہیں کیا تاہم انٹرمیڈیٹ پر ویب کونسلنگ کے تواریخ جاری کی اطلاع ہے جس کے مطابق 21 ستمبر تا 23 ستمبر تک اسنادات کی تصدیق ہوگی پھر 23 ستمبر تا 28 ستمبر ویب کونسلنگ رہے گی ۔ 3 اکٹوبر الاٹمنٹ پھر 6 اکٹوبر سے کلاسس کا آغاز ہوگا ۔ اس طرح یہ شیڈول کا اعلامیہ امکان ہیکہ جاریہ ہفتہ شائع ہوجائے گا ۔ بی ایڈ 30 مئی 2014 کو ہوا اس میں سوشیل اسٹڈیز ، ریاضی ، بیالوجی ، فزیکل سائنس اور انگلش مضامین ہیں ۔ تلنگانہ اور آندھرا دونوں ریاستوں کے طلبہ کیلئے بی ایڈ کی ویب کونسلنگ کیلئے اسنادات کی تصدیق کیلئے جو سرٹیفیکٹ درکار ہے یہ وہ ایڈسٹ 2014 رینک کارڈ ، اسکول سے ڈگری سطح تک کا اسٹڈی سرٹیفیکٹ / بونافائیڈ ، ایس ایس سی ، انٹر ، ڈگری کے میموز ، انکم سرٹیفیکٹ ان تمام اسنادات کی تصدیق کے بعد امیدوار ویب سائیٹ پر کالج ، کورس کو OPT کرسکتے ہیں امیدوار ویب آپشن ، الاٹمنٹ آڈر وغیرہ کیلئے ویب سائیٹ www.edcet.apsche.ac.in کو ملاحظہ کریں۔ بی ایڈ کی کلاسس کا آغاز 6 اکٹوبر سے ہوجائے گا ۔
سپریم کورٹ نے ایمسٹ (انجینئرنگ) دوسری کونسلنگ کی اجازت نہیں دی
سال حال کونسلنگ کا انعقاد جہاں مشکلات سے دوچار ہوتے ہوئے ایمسٹ کی انجینئرنگ کا پہلا مرحلہ ہوا اس کیلئے بھی عدلیہ نے 31 اگسٹ سے قبل داخلہ مکمل کرنے کی ہدایات دی اور یکم ستمبر سے کلاسس کے آغاز کا حکم صادر کیا لیکن داخلہ ایک مرحلہ کبھی مکمل نہیں ہوئے ۔ کونسلنگ پہلے مرحلہ ، دوسرے مرحلہ پھر آخری مرحلے Final Phase اور برسرموقع داخلے ہوتے ہیں ۔ لیکن سپریم کورٹ نے ریاستی ہائر ایجوکیشن کونسل کے دوسرے مرحلے کی کونسلنگ کی اجازت کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو داخلہ 31 اگسٹ تک مکمل کر لینا چاہئے تھے ۔ اب محکمہ تعلیمات یونیورسٹی حکام ، کالجس انتظامیہ ، طلبہ اور سرپرست اس فیصلہ سے انتہائی بحران کا شکار ہوئے ۔اب پہلے مرحلہ کی ویب کونسلنگ کے بعد جو اعداد و شمار آئے اس کے مطابق دونوں ریاست تلنگانہ ، آندھراپردیش میں ایک لاکھ4 ہزار طلبہ نے کونسلنگ کے ذریعہ داخلہ حاصل کرتے ہوئے رپورٹ کی ۔ 11 ہزار طلبہ جن کو داخلے ملا تھا وہ اپنے کالجس میں رپورٹ نہیں کئے اور ان کا داخلہ منسوخ ہوگیا ابھی 84 ہزار نشستیں مخلوعہ ہیں جن کو دوسرے مرحلہ کی کونسلنگ سے پُر کرنا تھا ایسے حالات میں حکومت تذبذب کا شکار ہے کہ کیا ان کا داخلہ برسرموقع Spot سے کیا جائے گیا ان طلبہ کی فیس بازادائیگی ( ری امبرسمنٹ ) کا مسئلہ بھی حل طلب ہے ۔