نئی دہلی۔30 ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی نے آج سوال اُٹھایا کہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے دہلی میں 895 غیرمجاز کالونیوں کو باقاعدہ بنادینے کا اقدام کردیا ہے اور کہا کہ ان بستیوں کے مکینوں کو کوئی ٹھوس فائدہ حاصل نہیں ہوگا، چاہے اُنھیں راحت رسانی کیلئے آرڈنینس منظور کیوں نہ کرلیا جائے ۔ پارٹی نے کہا کہ اس فیصلے سے صرف ایسی کالونیوں کے ریگولرائزیشن کیلئے مہلت میں توسیع ہوجائے گی جبکہ 2007 میں یوپی اے حکومت کی جانب سے اس ضمن میں ایک قرارداد منظور کی گئی تھی ۔ چنانچہ عملاً یو پی اے حکومت کی منظورہ سابقہ قرارداد کو آگے بڑھاتے ہوئے مہلت میں توسیع کردی گئی ہے ۔ عام آدمی پارٹی لیڈر منیش سسوڈیہ نے یہاں پریس کانفرنس میں کہاکہ کل کے فیصلے کے باوجود متعلقہ لوگوں کو میونسپل کارپوریشن سے منظورہ کوئی نقشہ حاصل نہیں ہوپائے گا اور ایم سی بی یا ایم ایل اے فنڈ کے ذریعہ کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوسکے گا ۔