ویڈیو:ماں کے احترام میں طلبہ نے دھولائے پیر‘ مشاہدہ کیجئے

مدیراعلی روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان نے کہاکہ والدین کا احترام اور خلوص دل سے ان کی خدمت کرنے والوں کادنیا اور آخرت میں فلاح پانا یقینی ہے ۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ والدین بالخصوص ما ں سے بے انتہا چاہت رکھنے والوں کا نام دنیامیں ہمیشہ روشن رہتا ہے ۔

جناب زاہد علی خان نے کہاکہ ملک ملیشیاء کے ایک اسکول ماؤں کے احترام میں طلبہ کے ہاتھوں ان کے ماؤں کے پاؤ ں دھولا کر تاریخ کے اوراق میں ایک نیا کارنامہ رقم کیا ہے اور اس سلسلے کوشہر حیدرآباد میں شروع کرنے کا اعزازایم ای مشن اسکول حسن نگر کو جائے گا ‘ جہاں پر ماں کے احترام میں ان کے بچوں سے پاؤں دھولانے کا نیک کام انجام دیا گیا ہے ۔ ایم ایس مشن اسکول حسن نگر نے ملیشیاء کے اسکول کے طرز اپنے یہاں بھی ماں کا احترام کے عنوا ن پر پروگرام کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے اسکول میں تعلیم حاصل کررہے طلبہ وطالبات کے ہاتھوں ان کے ماؤں کے پاؤں دھولائے ۔

اس پروگرام میں مدیراعلی روزنامہ سیاست جناب زاہدعلی خان ‘ نیوز ایڈیٹر سیاست جنا ب عامر علی خا ن نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ‘ حیات حسین حبیب‘ عثمان بن محمد الہاجری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جناب زاہدعلی خان نے تقریب میں حصہ لینے والے ماؤں اور بچوں کو دونوں خوش نصیب قراردیا۔

انہوں نے کہاکہ آج کہ اِس پرآشوب دور میں جہاں لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیسے ہوگئے ہیں وہیں پر بچوں کو ان کی ابتدائی عمر میں والدین کے احترام کی تربیت ایک کامیاب معاشرے کے قیام میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔جناب زاہد علی خان نے کہاکہ بیٹوں سے زیادہ ماؤں سے محبت بٹیاں کرتی ہیں ۔

انہوں نے ایم ایس مشن اسکول انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ پرانے شہر کے سب سے پسماندہ علاقے سے ماں کے احترام کا پیغام شہر حیدرآباد میں ایک انقلاب برپا کردیگا اور حیدرآباد میں اس پروگرام کی کامیابی کا سہرہ بھی ایم ایس مشن اسکول انتظامیہ کے سر جائے گا جنھوں نے سب سے پہلے ملیشیاء کے اس اسکول کی پیروی کی جس نے دنیا کو ماں کی اہمیت اور احترام کا پیغام دیا ہے۔

جناب زاہد علی خان نے تقریب میں شرکت کرنے والی ماؤں سے بھی اپیل کی کہ وہ لڑکوں سے زیادہ اپنی لڑکیوں پر توجہہ مرکوز کریں اور انہیں تعلیم کے میدان میں آگے بڑھانے کاکام کریں۔ جنا ب زاہد علی خان نے مزیدکہاکہ ایک تعلیمی یافتہ لڑکی ایک کنبے کو تعلیمی یافتہ بنانے کی قابلیت رکھتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پرانے شہر میں پسماندگی کے باوجود تعلیمی میدان میں لڑکیوں کا مظاہرہ قابلِ ستائش ہے ۔ جناب زاہد علی خان نے 25سال قبل کرائے گئے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت پرانے شہر میں لڑکیوں کی تعلیم پر کوئی توجہہ نہیں دیتا تھا مگر 25سال بعد حالات یکسر تبدیل ہوگئے ۔

انہو ں نے کہاکہ آج پرانے شہر کی ساکن لڑکیاں ائی ائی ٹی میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرکے قوم او رملت کا نام روشن کررہی ہیں۔ انہوں نے پرانے شہر سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کا اس موقع پر ذکر کیاجس نے ایس ایس سی‘ انٹر میڈیٹ میں متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں متواتر سرفہرست رہی ۔

جنا ب زاہد علی خان نے کہاکہ اس لڑکی کی کامیابی کا راز ٹیلی ویثرن سے دوری تھا۔ انہوں نے کہاکہ ٹیلی ویثرن سے دور ی تعلیم کے تمام شعبہ جات میں کامیابی کی ضمانت ثابت ہوگی۔جناب زاہد علی خان نے کہاکہ ادارے سیاست کی مالی امداد کے بعد اس لڑکی کی آگی کی تعلیم مکمل ہوئی اور اس نے ائی ائی ائی ٹی میں داخلہ لیا جہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ ماہانہ پانچ لاکھ روپئے کی تنخواہ پر آج ٹاملناڈو میں خدمات انجام دے رہی ہے۔

جناب زاہد علی خان نے سلویٰ فاطمہ کا بھی اس موقع پر ذکرکیا جس کی پاٹلٹ بننے کی خواہش کو ادارے سیاست نے پورا کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے نمائندگی کے ذریعہ ہم نے سلوی کو بوئینگ جہاز چلانے کی تربیت کے لئے امداد حاصل کی ہے او رنیوز لینڈ روانہ کیا اس کے علاوہ آج سلوی بحرین میں تربیت حاصل کررہی ہے ۔

جناب زاہد علی خان نے کہاکہ جو تعلیم حاصل کرکے اونچا مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں مگر معاشی پریشانیاں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں تو ادارے سیاست ان کے ساتھ اور ہم ہمیشہ ایسے قابل او رہونہار طلبہ کی پشت پناہی کے لئے تیار ہیں۔ ایم ایس مشن اسکول میں ماں کا احترام تقریب کے دوران جب طالبات اپنے ماؤں کے پیر دھولارہے تھے تب اکثر ماؤں کی آنکھیں جذبات سے مغلوب نظر آرہی تھیں۔ ماؤں نے اپنے بچو ں کوگلے سے لگا کردعائیں بھی دیں اور کئی ایک طلبہ ماؤں کی خدمت کے بعد اشکبار نظر ائے۔

بعد ازاں بچوں نے اپنی ماؤں کوتحائف بھی پیش کئے۔کرسپانڈنٹ ایم ایس مشن اسکول محمد شوکت اور ان کی اہلیہ نے بھی اپنی والدہ کے پیر دھولائے اورتحائف پیش کئے۔قبل ازیں اسکول منتظمین نے ماں کی اہمیت او راحترام کے عنوان پر مختلف جماعتوں کے طلبہ کے درمیان میں مباحثوں کا بھی انعقا دعمل میں لایا اور طالبات نے ماں کی اہمیت اور احترام پر گیت او رنظمیں بھی پیش کئے۔ اسکولی طلبہ نے والدین کے احترام پر مشتمل پلے کارڈس تھامے مہمانوں کااستقبال کیا۔