توبہ کے دو قطرے ٹپک پڑیں تو آسمان سے موسلادھاربارش ممکن

بیدر۔26جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) لنگایت مذہب کے دھرم گرو سوامی بسوالنگا پٹہ دیورونے جماعت اسلامی ہند بیدر کے ’’عید ملن‘‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ’’آج سچ مچ خوشی کا دن ہے کہ ہم آپس میں مل بیٹھے ہیں ۔ اور یہی حقیقت ہے کہ ہم سب کاخدا ایک ہے اور تمام مذاہب ایک خدا کو مانتے ہیں ۔ لیکن اگر ہم اپنے دل میں بسے کھوٹ کو ہٹاکر پریم اور پیار سے ایک دوسرے کی باتوں کو سنیں تو پیار ، بھائی چارہ اور امن وشانتی کی راہ نکل آئے گی ۔سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے گیانی درباراسنگھ جی نے عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہاکہ آج دنیا میں مایا کا بول بالا ہے ، سبھی آپس میں جھگڑ رہے ہیں ایسے میں ہمیں مذہبی تعلیمات کی طرف آنا ہوگا۔ بسواشری سدرامیشور شرن بیلداڑجی نے رمضان کے بارے میںبتایاکہ رمضان کا ارتھ ہی پوتر ہے۔ رمضان ہم سب کو ایکتا کا پیغام دیتاہے۔ جبکہ ہم ذات ، دھرم ، بھاشا بھید، غریب امیر کے نام پر الگ الگ زندگی کررہے ہیں ، ضرورت ہے ایکتاکی ۔ اسلام شانتی کی بات کرتاہے ، اسلام میں ہنسا کے لئے کوئی مقام نہیں ہے ۔ موصوف نے کسانوں کی خودکشی کے مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہاکہ کسانوں کے مسئلہ کو حکومت سمجھے اور کسانوں کاقرض معاف کردے۔ عید ملن کے موقع پر میرایہی پیغام ہے۔ منگلور سے تشریف لائے جناب اسحاق پتور نے تفصیلی طورپر رمضان اور اسلام کے متعلق بتایا۔بودھ دھرم کے شری بھنتے ویرجیوتی جی نے اپنے مختصر خطاب میں کہاکہ ہم سب ایک ہیں اور ہم تمام کو ایک رہنا ہوگا۔ جناب مولوی محمدفہیم الدین سابق رکن مجلس شوری ٰ جماعت اسلامی کرناٹک نے اپنے خطاب میں مختلف امور پر روشنی ڈالی اور کہاکہ دوقطرے توبہ کے آنکھوں سے ٹپک پڑیں تو آسمان سے موسلادھار بارش ہو۔شرنپا مٹور ایم ایل سی نے بھی مختصر ساخطاب کیا۔ بنگلور سے تشریف لائے جناب ایس امین الحسن رکن مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی ہند نے اپنے خطاب میں پیش رو مقررین کے چنندہ خیالات کو بیان کیا۔پھر اسلام میں عید کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ بعدازاں ملک میں شراب اور سودکی بڑھتی لعنت کو ختم کرنے کے لئے تمام مذہبی گروؤں اور قائدین کو مل جل کر آگے بڑھنے کے لئے آواز دی اورکہاکہ آئیے ہم تمام ملک میںشراب پرپابندی کے لئے آواز اٹھائیں ۔ اسی طرح سو دتمام دنیا کاخون چوس رہاہے۔اس پر پابندی کے خلاف پوپ فرانسیس جو مہم چلارہے ہیں ہم تمام کو اس مہم کا ساتھ دینا ہوگا۔جناب امین الحسن نے وزیراعظم ہند جنا ب نریندر مودی کے بیرون ملک دوروں کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مفادات کے تحفظ سے متعلق قرار دیتے ہوئے کہاکہ ان دوروں سے عوام کی خدمت نہیں ہورہی ہے۔ دوسر ی جانب گھرواپسی ، لوجہاد اور یوگا کے مسائل اٹھاکر ہندوؤں اور مسلمانوں کو الجھایاجارہاہے۔ سوچھ بھارت یاگنگاکی صفائی جیسی مہمات اور سمارٹ سٹیز کا قیام ملٹی نیشنل کمپنیوں اور ٹاٹا جیسے سرمایہ داروں کے لئے کیاجارہاہے۔ ایک طرف ہم معمولی پیسٹ دانتوں کی صفائی کے لئے خریدتے ہیںتو اس پر ٹیکس لگایاجاتاہے اور جب سرمایہ دارکمپنیوں کو زمین دینے کی بات آتی ہے تو صرف ایک روپیہ ایکڑمیں انھیں زمین فراہم کی جاتی ہے۔ملے جلے اس عید ملن پروگرام میں موصوف نے مسلمانوں سے صاف کہاکہ ہمیں یہاں کے آدیباسی ،ایس سی ایس ٹی اور دیگر اقوام سے محبت ہونی چاہئیے ان کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھنا ہوگا۔ اسی طرح ہم ملک سے محبت جہاں کریں وہیں پولیس افسر، وکلاء ،سائنسدان، میڈیا پرسن تیار کریںجو ملک کو ترقی کی طرف لے جائیں ۔ دوسرا اہم کام یہ کرنا ہے کہ ہم اپنا سیاسی وزن محسوس کرائیں۔ پروگرام کا آغاز انجینئر سید عتیق اللہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ محمدمعظم امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدرنے استقبالیہ کلمات کہے۔ جناب محمدرفیق احمدگادگی ناظم علاقہ نے اظہار تشکرکیا۔ شہ نشین پر جناب ڈاکٹرعبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بید ر، رحیم خان سابق رکن اسمبلی بیدر ،نسیم الدین پٹیل ، مولانا مونس کرمانی صدر تحریک مجلس العلماء ، محمداکرم علی ناظم ضلع جماعت اسلامی ہند بیدر موجودتھے۔جبکہ مسلم وغیرمسلم مردوخواتین کی کثیرتعداد اِس تقریب میں دیکھی گئی۔ پروگرام کے بعد تمام طبقات کے افراد نے عید کی مبارک باد دی اور مل جل کر طعام کیا ۔