حیدرآباد ۔ /13 مئی (سیاست نیوز) آلیر انکاؤنٹر میں 5 زیردریافت قیدیوں کو ہلاک کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے نامپلی کریمنل کورٹ کے 312 وکلاء نے نامپلی کریمنل کورٹ بار اسوسی ایشن کو یادداشت پیش کی ۔ مسٹر سید کریم الدین شکیل ایڈوکیٹ نامپلی کریمنل کورٹ نے صدر کریمنل کورٹ بار اسوسی ایشن مسٹر کونڈا ریڈی کو تحریری نمائندگی کی جس میں بتایا گیا کہ /7 اپریل کو ورنگل سے حیدرآباد کورٹ کو منتقلی کے دوران 5 زیردریافت مسلم قیدیوں کو انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا ۔ اس یادداشت میں یہ بتایا گیا کہ پولیس نے نوجوانوں کی جانب سے پولیس پارٹی پر حملہ کرنے کی من گھڑت کہانی بنائی اور انہیں گولی مارکر ہلاک کردیا جبکہ وہ بیڑیوں اور ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے ۔ ایک زیردریافت قیدی جس کو انکاؤنٹر میں ہلاک کیا گیا ہے کو چنچل گوڑہ جیل سے ورنگل جیل انکاؤنٹر سے چند دن قبل منتقل کیا گیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس یادداشت میں بار اسوسی ایشن کو یہ واقف کروایا گیا کہ زیردریافت قیدیوں کو ساتویں ایڈیشنل میٹروپولیٹین سیشن جج کے اجلاس پر پیش کیا جانا تھا لیکن انہیں راستے میں ہی ان کا سفاکانہ قتل کردیا گیا جو ماورائے قانون ہے ۔ عدالتی تحویل میں موجود پانچ زیردریافت قیدیوں کو آلیر انکاؤنٹر میں ہلاک کرنے کیلئے نامپلی کریمنل کورٹ کے بار اسوسی ایشن کا مذمتی اجلاس طلب کرنے کی گزارش کی گئی ہے اور خاطی عہدیداروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے اور سی بی آئی کے ذریعہ اس واقعہ کی تحقیقات کروائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ۔