نئی دہلی 15 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک میں دس ریاستوں میں پھیلی ہوئی لوک سبھا کی 3 اور اسمبلی کی 33 نشستوں کیلئے ووٹوں کی گنتی کا کام کل ہوگا جہاں 13 ستمبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ ان انتخابات میں بی جے پی کیلئے ایک کڑا امتحان ہوسکتا ہے ۔ جن لوک سبھا حلقوں کیلئے ووٹوں کی گنتی کل ہوگی ان میں ودودرہ ( گجرات ) مین پوری ( اتر پردیش ) اور میدک ( تلنگانہ ) شامل ہیں۔ ودودرہ کی نشست وزیر اعظم نریندر مودی نے خالی کی ہے کیونکہ وہ یو پی میں وارانسی سے بھی منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مین پوری کی نشست سماجوادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے خالی کی ہے جو اعظم گڑھ سے بھی منتخب ہوئے تھے جبکہ میدک کی نشست چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے خالی کی ہے جو اسمبلی کی نشست کیلئے منتخب ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ اسمبلی حلقوں میں 11 اسمبلی حلقے اتر پردیش میں ‘ نو گجرات میں ‘ چار راجستھان میں ‘ دو مغربی بنگال میں ‘ پانچ شمال مشرقی ریاستوں میں اور چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش میں ایک ایک حلقہ شامل ہیں۔ ان 33 اسمبلی حلقوں میں جملہ 24 پر بی جے پی کا قبضہ رہا تھا اور ایک ایک نشست اس کی حلیف جماعتوں اپنا دل اور تلگودیشم کی تھی ۔ اتر پردیش میں صرف چار ماہ قبل 80 لوک سبھا حلقوں میں تقریبا حلقوں میں شاندار کامیابی حاصل کرنے والی بی جے پی کیلئے یہ دیکھنا ہے کہ آیا وہ تمام دس حلقوں پر کامیابی حاصل کرسکے گی یا نہیں ۔ ایک نشست اس کی حلیف اپنا دل کی ہے ۔ گذشتہ مہینے بی جے پی کو ایک جھٹکا لگا تھا جب اسے بہار میں آر جے ڈی ۔ جنتادل یو اور کانگریس اتحاد کے خلاف شکست ہوئی تھی ۔ اسے چھ نشستوں پر شکست اور چار پر کامیابی ملی تھی ۔ اس کے علاوہ کانگریس نے کرناٹک اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی دو نشستیں بھی چھین لی تھیں۔ کل آنے والے ضمنی انتخابات کے نتائج نریندر مودی حکومت کا ایک اور امتحان سمجھے جا رہے ہیں ۔ کل کے نتائج مودی حکومت کی مقبولیت کا پتہ دینگے جس نے مئی کے مہینے میں اقتدار سنبھالا تھا ۔ یہ نتائج بی جے پی کیلئے اس لئے بھی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ وہ آئندہ مہینے مہاراشٹرا اور ہریانہ میں انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے ۔ اتر پردیش میں جملہ 53 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ مین پوری لوک سبھا حلقہ سے سماجوادی پارٹی نے ملائم سنگھ یادو کے بڑے بھائی کے پوتے تیج پرتاپ سنگھ یادو کو امیدوار نامزد کیا ہے ۔ یہاں پارٹی کیلئے صرف کامیابی حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ بھاری اکثریت کو برقرار رکھنے کا بھی چیلنج ہے ۔ اتر پردیش میں جن نشستوں کیلئے کل نتائج آئیں گے ان میں سہارنپور نگر ‘ نوئیڈا ‘ ٹھاکر دوارا ‘ بجنور ‘ نگھاسن ‘ بلہہ ‘ سیرتھو ‘ روحانیہ ‘ ہمیر پور ‘ چار کھڑی اور لکھنو ایسٹ ہیں ۔ راجستھان میں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس میں سخت مقابلہ ہے ۔ یہاں 66 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی ۔ ووٹوں کی گنتی کا کام کل صبح شروع ہوگا ۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو دونوں نشستوں پر کامیابی کی امید ہے ۔ گجرات میں نریندر مودی کی جانشین آنندی بین پٹیل کو پہلی مرتبہ اس امتحان کا سامنا ہے جو انہیں نریندر مودی کی جانشین بننے کے بعد دیکھنا ہے ۔ یہ گذشتہ 12 سال میں پہلا انتخاب ہے جو گجرات میں بی جے پی نریندر مودی کے بغیر لڑ رہی تھی ۔ کل آنے والے انتخابی نتائج مہاراشٹرا اور ہریانہ میں ہونے والے انتخابات کیلئے منظر واضح کرسکتے ہیں جہاں کانگریس کی حکومتیں ہیں اور بی جے پی چاہتی ہے کہ دونوں ہی ریاستوں میں کانگریس کو بیدخل کرتے ہوئے خود اقتدار حاصل کرلے ۔