بنگلورو۔ /3 مارچ ( سیاست ڈسٹریٹ نیوز ) شہر کی 103سال پرانی سرکاری وی کے عبیداﷲ اسکول کی از سر نو تعمیر کیلئے وزیر اطلاعات، انفرااسٹرکچر وحج اور اس اسکول کے طالب علم جناب روشن بیگ کے ہاتھوں سنگ بنیاد رکھا گیا۔ آئی مانیٹری اڈوائزری (آئی ایم اے ) کی جانب سے تعمیر ہونے والی چار منزلہ عمارت جدید ترین سہولیات سے آراستہ رہے گی۔ اس اسکول میں 1600 بچوں کی تعلیم کیلئے گنجائش کے ساتھ 30کلاس رومس ،ہمہ قسم کی لیباریٹری ، کتب خانہ ، کمپیوٹر لیاب ، 5000مربع فیٹ کا کھیل کا میدان میں۔ چھ بسوں کی پارکنگ کی سہولت وغیرہ مہیا کرائی جائے گی۔ اس اسکول کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد جذباتی لہجہ میں مخاطب ہوکر جناب روشن بیگ نے کہاکہ ایک اردو اسکول کا طالب علم ہونے پر انہیں فخر ہے۔ اس اسکول سے وہ تعلیم پاکر نکلے ہیں۔ اب اس اسکول کو ترقی دینے کا موقع خدا نے انہیں میسر کیا ہے تو وہ اسے اپنی خوش نصیبی کا باعث سمجھتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرکے ہی بہت سی بڑی بڑی شخصیتوں نے اپنا مستقبل سنوارا ہے۔بڑے بڑے آئی اے ا یس ، اور آئی پی ایس افسران کی ابتدائی تعلیم سرکاری اسکولوں میں ہوئی ہے۔اس موقع پر انہوںنے آپسی بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی ایس یا داعش جیسی تنظیمیں مذہب اسلام کو بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہیں، یہ کون ہیں اس سے ہندوستان کے مسلمان کو کچھ سروکار نہیں ہے۔ہندوستانی مسلمان ہمیشہ سے محب وطن رہا ہے اور رہے گا۔یہ ملک ہمارا ملک ہے۔انہوںنے کہاکہ مسلکوں کے جھگڑوں میں الجھنے کی بجائے اپنے آپ کو متحد کریں،اور ملک کی ترقی کیلئے دیگر اقوام کے ساتھ مل کر کام کریں۔ ملک کا مسلمان ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف رہا ہے۔ہمارے مذہب نے امن وامان کی تعلیم دی ہے جو لوگ اسلام کا نام لے کر دہشت گردی پھیلا رہے ہیں ان سے مسلمانوں کو کچھ سروکار نہیں ۔ہمیں چاہئے کہ تمام اقوام کو ساتھ لے کر چلیں۔ انہوںنے بتایاکہ آنے والے دنوں میں وہ اپنے حلقہ کی ایک تمل اور تلگو سرکاری اسکول کو بھی اسی طرز پر ترقی سے ہمکنار کرنے کے خواہاں ہیں اس کام میں بھی انہیں بھرپور ساتھ دیا جائے۔ جناب روشن بیگ نے کہا کہ ایک سال میں جب وی کے عبیداﷲ اسکول کی خوبصورت عمارت مکمل ہوگی تو یہ نہ صرف کرناٹک بلکہ پورے ملک کیلئے ایک مثال رہے گی۔یہاں حاصل سہولیات شاید ہی ملک کے کسی سرکاری اسکول میں مہیا ہوں۔ ہندوستان بھر کی ممتاز شخصیات کو اس اسکول کے افتتاحی جلسے میں وہ مدعو کریں گے، اور بتائیں گے کہ ایک نجی ادارے کے اشتراک سے سرکاری اسکول کو کس نہج تک ترقی دلائی جاسکتی ہے۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آئی مانیٹری اڈوائزری کے منیجنگ ڈائرکٹر محمد منصور خان نے بتایاکہ 103سال قدیم اسکول کو ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے جناب روشن بیگ صاحب کی دلی خواہش پر لبیک کہتے ہوئے آئی ایم نے اس اسکول کی تعمیر کا بیڑہ اٹھایا ہے۔اس اسکول میں جدید ترین سہولیات مہیا کرائی جائیں گی۔ اور ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ اسکول میں تعلیم کے معیار کو بھی اسی لحاظ سے بلند کیاجائے۔ اسکول کی دیکھ بھال اور اس کے اخراجات کے متعلق اٹھنے والے تمام سوالات کا ازالہ کرتے ہوئے محمد منصور خان نے بتایاکہ اسکول کی چھت پر ایک سولار پاور پلانٹ تیار کیاجائے گا جہاں پانچ تا چھ میگاواٹ بجلی کی پیداوار کی جائے گی۔ اس بجلی کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کواسکول کے اخراجات پر لگایا جائے گا۔ اس موقع پر مقامی کارپوریٹر ایم کے گنا شیکھر ، نوجوان قائد اور جناب روشن بیگ کے فرزند آر رومان بیگ ، بی ای او رمیش ، ای سی او محترمہ نور فاطمہ اور مولانا عبدالرحمن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مولانا کلیم اﷲ جمال محمدی اور دیگر عمائدین اس موقع پر حاضر رہے۔