لاہور ۔ 7جون (سیاست ڈاٹ کام ) دورۂ سری لنکا پاکستانی ٹیم کے لئے ایک مشکل دورہ ہے جہاں وہ 10 برس میں پہلی سیریز کامیابی کے لئے کوشاں ہوگی جس کے لئے تیاریاں نامکمل دکھائی دیتے ہیں چونکہ ہر سیریز کے بعد چھٹیاں گذارنے آسٹریلیا جانے کے عادی کوچ وقار یونس کی گذشتہ شب تاخیر سے لاہور واپسی ہو ئی اور ان کی عدم موجودگی میں ٹسٹ ٹیم کے بیشترکھلاڑیوں نے اپنے طور پر پریکٹس کی ہے۔ ٹیم پیر کو کولمبو روانہ ہو گی اور 10سال سے سری لنکا میں کوئی ٹسٹ سیریز نہیں جیت سکے ہیں۔ 2005-06 سیریز کی تاریخ دہرانے کیلئے بے جان نظر آنے والی پاکستانی ٹیم کی کامیابی میں فاسٹ بولنگ شعبہ کو غیر معمولی کارکردگی دکھانی ہوگی۔ سعید اجمل کی عدم موجودگی میں اسپنرس یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے جبکہ محمد حفیظ اور احمد شہزاد کو بھی بولنگ کی آزمائش کا موقع ملے گا۔15رکنی اسکواڈ میں شامل 10کھلاڑی کپتان مصباح الحق،نائب کپتان اظہر علی، محمد حفیظ، احمد شہزاد، شان مسعود، ذوالفقار بابر، وہاب ریاض، جنید خان، عمران خان، احسان عادل تو پہلے سے ہی اکیڈمی میں موجود تھے۔
اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن اور این سی سے کے معاون عملہکے ہمراہ کھلاڑیوں کی تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کرنے کے بعد انھیں دور کرنے کیلئے مشورے دیے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے بولرز بھی معاونت کیلئے موجود تھے۔ اس موقع پرفاسٹ بولروں پر بھرپور توجہ دی گئی۔ یاد رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اب تک 48 ٹسٹ کھیلے گئے۔ان میں سے پاکستان نے 17میں کامیابی حاصل کی اور 13میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 18 مقابلے ڈرا ہوگئے۔ مہمان ٹیم کاسری لنکا میں حالیہ ریکارڈ زیادہبہتر نہیں ہے۔ اس نے آخری مرتبہ 2005-06 میں2مقابلوںکی سیریز میں میزبان ٹیم کو 1-0 سے شکست دی تھی۔2009 کے اگلے دورے میں میزبان نے پاکستان کو2-0 سے شکست دی تھی ۔2سال بعد 3مقابلوں کی سیریز میں پاکستان کو1-0 سے شکست ہوئی، اس کے بعد یو اے ای میں 2014میں مصباح الحق الیون نے خسارے کا شکار ہونے کے بعد 1-1سے برابری پر سیریز کا اختتام کیا جس کے بعد پھر دورہ سری لنکا میں ایک مرتبہ میزبان ٹیم حاوی رہی اور مہمانوں کو دونوں مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔