نئی دہلی ۔ 23 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جاریہ سال 5 مارچ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے انعقاد سے 45 دن قبل اس کے اعلان کے بعد الیکشن کمیشن کو پیڈ نیوز کے 854 معاملات کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ جن معاملات کا رجسٹریشن کیا گیا ان میں سے 326 بالکل درست پائی گئی جس کے بعد امیدواروں کو نوٹسیں جاری کی گئیں۔ ملک بھر کی تمام ریاستوں میں ریاست آندھراپردیش میں پیسے دیکر اوٹ پٹانگ خبریں شائع کرنے کے جو معاملات سامنے آئے جو کسی بھی ریاست سے سب سے زیادہ ہے ۔ 208 شکایتوں کے منجملہ 28 معاملات میں امیدواروں کو نوٹسیں جاری کی گئیں جبکہ دیگر ریاستوں میں راجستھان جہاں 89 معاملات کے منجملہ 37 معاملات پر نوٹسیں جاری کی گئیں۔ اترپردیش میں 98 کے منجملہ 64 پنجاب میں 73 کے منجملہ 41 ء گجرات میں 61 کے منجملہ 45 ، مہاراشٹرا میں 118 کے منجملہ 23 ، کرناٹک میں 35 کے منجملہ 15 ، ٹاملناڈو میں 41 کے منجملہ 8 ، بہار میں 10 کے منجملہ صرف ایک مدھیہ پردیش میں 9 کے منجملہ 4 ، اڈیشہ میں 15 کے منجملہ 6 نوٹسیں جاری کی گئیں۔
کالج پرنسپل کے طلبہ کو مکتوب پر تنازعہ
بی جے پی الیکشن کمیشن سے رجوع
ممبئی۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے سینٹ زیویئرس کالج پرنسپل فادر فریزر میسکرینہاز کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو گجرات کی ترقی کے ماڈل پر نکتہ چینی کرتے ہوئے مکتوب روانہ کیا تھا۔بی جے پی ممبئی یونٹ صدر اشیش شیلر نے کہا کہ سینٹ زیویرس کالج گورنمنٹ ایڈیڈ کالج ہے اور پرنسپل کا یہ طرز عمل انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے ساتھ کھلے مذاکرے کی ہم مخالفت نہیں کرتے لیکن پرنسپل کو چاہئے تھا کہ وہ ایسا مذاکرے سے قبل ہی اپنی رائے کا اظہار نہ کریں۔ اس مکتوب پر زبردست بحث چھڑ گئی ہے اور تمام گوشوں سے ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔ سینٹ زیویرس کالج میں کئی طلبہ نے پرنسپل کی تائید کی ہے۔ آرٹس سال سوم کے طالب علم رجوتا سابنیز نے کہا کہ پرنسپل نے جو کچھ کیا، اس میں کوئی غلطی نہیں۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمیں صحیح معلومات حاصل ہوں، تاہم بعض دیگر طلبہ پرنسپل سے متفق نہیں ہیں۔