’’مودی لہر‘‘ کا کوئی وجود نہیں‘ مفاد پرستوں کا فرضی پروپگنڈہ: ایس ایم کرشنا

بنگلور ۔ 2 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر قائد اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ ملک میں مودی کی کوئی لہر نہیں ہے ۔ یہ پروپگنڈہ ایسے لوگ کر رہے ہیں جنہیں اپنا مفاد پیارا ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کو اپنی ہی پارٹی کے سینئر قائدین کو نظر انداز کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی لہر بھی دیکھی ہے کیونکہ ان ’’لہروں‘‘ کو ہم قدرتی لہر کہہ سکتے ہیں کیونکہ جو وہ عوام کے دلوں سے اٹھی تھیں لیکن مودی لہر کی جو بات کی جارہی ہے وہ محض مفاد پرست لوگوں کی جانب سے پیدا کی گئی مصنوعی لہر ہے جس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وارناسی سے مودی کے خلاف کانگریس نے اب تک ا پنے امیدوار کے نام کا اعلان کیوں نہیں کیا تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی اس کا اعلان کرے گی

کیونکہ اب بھی کافی وقت ہے ۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو امیدوار کے نام کا اعلان کرنے کیلئے کافی وقت ہے کیونکہ الیکشن کا جو نظام العمل تیار کیا گیا ہے اس کے مطابق کرناٹک میں انتخابات ابتدائی مراحل میں ہوں گے جبکہ اترپردیش میں انتخابات کا مرحلہ اس کے بعد ہے لہذا کانگریس کے پاس بہت وقت ہے ۔ ایس ایم کرشنا نے بنگلور میں پارٹی امیدوار کے روڈ شو میں بھی شرکت کی اور اس موقع پر اخباری نمائندوں نے انہیں گھیر لیا ۔ انہوں نے کرناٹک حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی اراضیات کو اڈانی اور دیگر کمپنیوں کو اونے پونے داموں پر فروخت کردیا گیا اور اسی طرح ریاست گجرات میں بھی اراضیات جس قیمت پر فروخت کی گئی اگر اس کا پتہ چل جائے تو یقیناً کسانوں کیلئے ہمدردی پیدا ہوجائے گی کیونکہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔