’’فرقہ پرست بن جاؤ‘‘ کا مطلب ’’فرقہ کے بارے میں سوچو‘‘ : شاذیہ علمی

احمدآباد ۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مسلمانوں کو سیکولر کے بجائے فرقہ پرست بن جانے متنازعہ ریمارکس کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی لیڈر شاذیہ علمی نے کہا کہ انہوں نے سرسری تبصرہ کیا جس کا یہ مفہوم نکالا جائے کہ ’’اپنے طبقہ کے بارے میں غور کیجئے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ پرستی اور تفرقہ میں فرق ہے۔ شاذیہ علمی نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ تبصرہ عمومی نوعیت کا تھا اور انہوں نے اروند کجریوال اور میرا ثانیال کیلئے ووٹ دینے کی خواہش کی جو مسلمان نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لغت میں لفظ ’’فرقہ پرستی‘‘ کی جو تشریح کی گئی ہے اس کا حوالہ انہوں نے دیا ہے۔

یہ لفظ بنیادی طور پر ’’فرقہ‘‘ سے اخذ کیا گیا ہے جس کے معنی ’’طبقہ‘‘ ہیں۔ شاذیہ علمی نے کہا کہ وہ آر ایس ایس کے گڑھ میں بھی پہنچ کر یہی کہتی ہیکہ آپ خود کے اور آپ کے فرقہ کے بارے میں سوچئے۔ اگر مودی وزیراعظم بن جائیں تو کیا ہوگا۔ اسی طرح امیتھی میں بھی انہوں نے یہی بات کہی کہ اگر راہول وزیراعظم بن جائیں یا کوئی اہم عہدہ انہیں مل جائے تو عوام کو کیا حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اکثر و بیشتر وہ عوام کو اپنے طبقہ کے بارے میں سوچنے کا مشورہ دیا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایک مخصوص فرقہ کو خطرہ لاحق ہے اور وہ مسلسل بڑی سیاسی جماعتوں سے خوفزدہ ہے۔