بانکورا (مغربی بنگال)۔ 4؍مئی (سیاست ڈاٹ کام)۔ ممتابنرجی کے ’’کاغذی شیر‘‘ تبصرے کا جواب دیتے ہوئے نریندر مودی نے آج کہا کہ حقیقی شیروہ ہے جو شردھاچٹ فنڈ اسکام میں ملوث رہنے والوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیں اور غریب عوام کا پیسہ واپس حاصل کرے۔ مودی نے کہا کہ ممتابنرجی کی تنقید سے انہیں بنگال میں کوئی مدد ملنے والی نہیں کیونکہ اگر مرکز میں بی جے پی اقتدار پرآجائے تو ایک مستحکم بی جے پی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی اپنی ذمہ داری سنجیدگی سے ساتھ نبھائیں ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے حیرت ہے دی دی کہ آپ کاغذی شیر سے خوفزدہ ہیں۔
اگر ایک کاغذی شیر آپ کیلئے مہنگا ثابت ہوسکتاہے تو پھر حقیقی شیر سامنے آجائے تو آپ کا حال کیا ہوگا ۔ مودی نے انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بنگال کے حقیقی شیر تو نوجوان ہیں ۔ واضح رہے کہ تین دن قبل ممتابنرجی نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کاغذی شیر اور رائل بنگال شیر میں کافی فرق ہے ۔ مودی نے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار حاصل کرلے تو دی دی کا یہ حملہ بنگال اور اُس کی ترقی پر اثرانداز نہیں ہوگا۔ چیف منسٹر گجرات نے کہا کہ وہ انتقام (بدلہ) کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ تبدیلی(بدلاؤ) کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ۔ دی دی نے میرے بارے میں غیر غلط کہا ‘ مجھ پر حملے کئے اور جھوٹے الزامات لگائے لیکن وہ اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ وہ بنگال کے عوام کیلئے کام کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی وجہ سے گذشتہ 60سال سے بنگال کے ساتھ کافی ناانصافی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر مغربی بنگال اور مودی کے مابین کئی مسائل پر لفظی تکرار جاری ہے اور دونوں ایک دوسرے کو تنقیدوں کا نشانہ بنارہے ہیں ۔