نئی دہلی ۔ 17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کے 2002ء فسادات سے نمٹنے نریندر مودی حکومت کے طریقہ کار سے متعلق راہول گاندھی کے ریمارکس پر تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے بی جے نے آج الزام عائد کیا کہ راہول گاندھی آئندہ انتخابات پر نظر رکھتے ہوئے ملک کی سیاست کو فرقہ پرست اور یکطرفہ صف بندی پر مرکوز کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کانگریس نے اپوزیشن پارٹی کے اس الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ بی جے پی مابعد گودھرا فسادات اور 1984ء کے سکھ فسادات پر متضاد موقف اختیار کررہی ہے۔
بی جے پی لیڈر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے ایک ٹیلیویژن چینل سے کہا کہ ’’راہول گاندھی ان کی پارٹی کو چاہئے کہ وہ سپریم کورٹ کا احترام کرے کیونکہ اس کورٹ نے ان تحقیقات کی نگرانی کی تھی جن کی بنیاد پر ضلع عدالت نے نریندر مودی کو کلین چٹ دیا تھا۔ ایسا کرنا راہول گاندھی کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالات سے کہیں زیادہ معتبر ہوگا۔ راہول گاندھی انتخابات کو فرقہ پرستی کا رنگ دینے مایوسانہ کوشش کررہے ہیں‘‘۔ واضح رہیکہ راہول گاندھی نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں مودی پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ 2002ء کے گجرات فسادات میں حکمرانی کی ناکامی کیلئے ’قانونی احتساب‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مودی کو کلین چٹ دیئے جانے کی باتوں کو سیاسی اور انتہائی قبل از وقت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔