۔58 بلدی ڈیویژنس کیلئے 800 سے زائد پرچہ نامزدگی

گریٹر ورنگل کے انتخابات

ٹی آرایس کے 3مسلم امیدواروں کا اعلان، رکن اسمبلی ونئے بھاسکر حامیوں کو ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض

ورنگل۔/24فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گریٹر ورنگل کے 58بلدی ڈیویژن میں آج پرچہ نامزدگی کے آخری دن 800 سے زیادہ نامزدگیاں داخل کی گئیں۔ رات دیر گئے پہلی فہرست ٹی آر ایس کی جانب سے جاری کی گئی، ورنگل مشرق حلقہ اسمبلی میں تین مسلم امیدواروں 15ویں ڈیویژن سے منور النساء صادق، 16سے محمد محمود اور 25ویں ڈیویژن سے رضوانہ تبسم کو ٹکٹ دیا گیا جبکہ ورنگل مغرب حلقہ اسمبلی کے تحت آنے والے ڈیویژن سے شام تک بھی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ مقامی رکن اسمبلی ڈی ونئے بھاسکر کے حامیوں کو ٹکٹ نہیں دیئے جانے پر انہوں نے شدید ناراضگی دکھائی۔ وہ کل شام سے اپنا موبائیل فون بند کردیا تھا۔ دیگر قائدین بھی مسلسل ان سے ربط میں رہے۔ ریاستی وزیر  ہریش راؤ کے آنے کے بعد ہی ریاست میں پہلی فہرست جاری کی گئی۔ کانگریس پارٹی میں ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں دکھائی دنہیں دے رہا تھا۔ امیدواروں کو پکڑ کر ٹکٹ دینا پڑا۔ کونڈا سریکھا تقریباً اپنے ساتھیوں کو ٹکٹ دلایا ہے۔ سابق ریاستی وزیر بسوا راجو ٹی آرایس پارٹی میں شمولیت کے باوجود اپنے حامیوں کو ٹکٹ دلانے سے محروم رہے۔ ٹی آر ایس پارٹی کے سرگرم کارکنوں کو پارٹی ٹکٹ سے محروم کیا گیا۔ کئی کارکنوں نے پرچہ نامزدگی داخل کی ہیں۔ ٹی آر ایس ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے ہنمکنڈہ حلقہ کے مسلم قائدین کو ایڑی چوٹی کا زور لگانا پڑرہا تھا۔ 49حلقوں میں ناموں کا اعلان کیا گیا۔ 9حلقوں میں ناموں کا اعلان شام تک بھی نہیں کیا گیا۔ ہنمکنڈہ میں مسلم قائدین کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ سابق فلور لیڈر ابوبکر ایڈوکیٹ کے حلقہ سے مقامی ایم ایل نے اپنے رشتہ دار کو ٹکٹ دلایا ہے۔آج پرچہ نامزدگی کے آخری دن سینکڑوں کی تعداد میں نامزدگیاں داخل کرنے پہونچے وقت ہونے کے باوجود کئی امیدوار قطار میں ٹہرے رہے، گیٹ بند کرکے ان کی نامزدگیاں وصول کی جارہی تھیں۔
ورنگل کارپوریشن حدود میں
دفعہ 144نافذ
٭٭ پولیس کمشنر جی سدھیر بابو کے بموجب شہر ورنگل میں بلدی الیکشن کے پیش نظر 22 فبروری تا 10مارچ انتخابات کے پیش نظر شہر میں دفعہ144نافذ العمل رہے گا۔ پولیس کی بغیر اجازت کوئی بھی جلسہ، جلوس ، دھرنا، ریالی نہیں نکالی جاسکتی ۔ جلسہ منعقد کرنے سے قبل پولیس کی جانب سے اجازت لینا ضروری ہے۔