۔5 ہزار کا اعزازیہ، 50 لاکھ مسلمانوں کو دھوکہ

… 12 فیصد تحفظات آـخر کب ؟ …
کے سی آر، آر ایس ایس کے اشاروںپر کام کررہے ہیں: محمد رضی حیدر ایڈوکیٹ

کاغذ نگر۔/29اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کمر بھیم آصف آباد مستقر میں سیاسی قائدین کی جانب سے ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ 5 ہزار روپیہ اعزازی رقم دینے کے اعلان کے بعد مسلمانوں میں تشویش اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔ آصف آباد مستقر پر مسلمانوں کے ہمراہ سوشلسٹ پارٹی قومی نائب صدر ایڈوکیٹ محمد رضی حیدر، مولانا اعجاز الحق، محسن بن سعید، این آر ئی محمد واصف، شہباز حیدر کے علاوہ آصف آباد مستقر کی مسجد کے مصلیوں کی جانب سے کے سی آر کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر سوشلسٹ پارٹی قومی نائب صدر ایڈوکیٹ محمد رضی حیدر نے کہا کہ بھیک میں 5000 روپئے نہیں چاہیئے تلنگانہ کے مسلمانوں کو ان کا حق دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر آر ایس ایس اور وزیر اعظم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں اس لئے مسلمانوں کو فائدہ نہیں پہنچارہے ہیں، صرف گمراہ کرنے کیلئے اعلانات کرتے آرہے ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلمانوں کی قدیم نشانیوں کو مٹانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اقلیتی اقامتی اسکولوں کے نام پر اردو میڈیم اسکولوں کو بند کرنے کی سب سے بڑی سازش رچی گئی ہے۔ تلنگانہ ریاست سے اردو میڈیم اسکولوں کی برخواستگی اور مسلمانوں کو روزگار سے محروم کیا جارہا ہے۔ پانچ ہزار روپئے تلنگانہ کے لگ بھگ 9 ہزار ائمہ اور موذنین کو اعزازی رقم کے طور پر دینے کا اعلان کیا گیا لیکن تلنگانہ کے باقی لگ بھگ 50لاکھ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے معاملہ میں دھوکہ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو افطار پارٹی اور رمضان کے کپڑے نہیں چاہیئے، اقلیتی اقامتی اسکول بھی نہیں چاہیئے، اگر واقعی حکومت کو مسلمانوں سے ہمدردی ہے تو سابق چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی طرح مسلمانوں کو تحفظات پر عمل آوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہپنڈتوں کو سرکاری ملازمین کی طرح تنخواہ دی جاتی ہے جبکہ ائمہ و موذنین کو اوقاف کی جانب سے اعزازی رقم دینے کا وعدہ کیا جارہا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے؟ چیف منسٹر کو چاہیئے کہ ائمہ اورموذنین کو 5000 اعزازی رقم کے ساتھ ساتھ سکھ، عیسائی، بدھ مت، جین کے بھی پنڈتوں کو اعزازی رقم کی منظوری کرتے ہوئے دستور ہند کی حفاظت کریں اور مسلمانوں کو اپنے وعدوں کے مطابق 12 فیصد تحفظات فراہم کریں۔کے سی آر کی وعدہ فراموشی کا انتخابات میں جواب دینے کیلئے عوام بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔ اس موقع پر مقامی مسلمان اور مسجد کے مصلیان کرام بھی موجود تھے۔