ملبورن۔22فبروری( سیاست ڈاٹ کام ) آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈیورچرڈسن نے آج کہا ہے کہ 2019ء میں جو ونڈے ورلڈ کپ انگلینڈ میں کھیلا جائے گا اُس میں خطاب کے لئے 14کی بجائے 10ٹیمیں ہی ایکشن میں نظرآئیں گی اور ممکن ہے کہ ٹونٹی 20ورلڈ کپ 16ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا تاکہ دوسرے درجہ کی ٹیموں کو تیز رفتار کرکٹ میں کھیلنے کا موقع مل سکے ۔ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ کا کل یہاں ایک اجلاس منعقد ہورہا ہے جس میں منصوبہ بندی کے متعلق اہم موضوعات پر تبادلہ خیال متوقع ہے اور اُمید کی جارہی ہے کہ 14کی بجائے 10ٹیموں کے ساتھ ورلڈ کپ کے نظام العمل کو تمام ارکان کی منظوری بھی مل جائے گی ۔ رچرڈسن نے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کو دیئے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم ایسا سمجھتے ہیں کہ اعلیٰ سطح کے اس ٹورنمنٹ میں 10ٹیموں کو ہی شامل کرتے ہوئے مقابلوں کو مزید مسابقتی اور دلچسپ بنایا جائے ۔ انہوں نے 1992ء کے ورلڈ کپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُس وقت 9ٹیمیں ٹورنمنٹ میں شرکت کی تھی
اور تمام ٹیموں کو ایک دوسرے کے خلاف مسابقتی مقابلہ کھیلنے کا موقع ملا تھا ۔ جنوبی افریقی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر ڈیورچرڈسن نے کہا کہ 10ٹیموں کے درمیان ٹورنمنٹ کے انعقاد سے دلچسپ مقابلوں کے علاوہ سیمی فائنل کی قطعی 4 ٹیموں کے متعلق پیش قیاسی کرنا آسان نہیں ہوگا ۔ رچرڈسن نے مزید کہا کہ کل ہونے والا اجلاس دراصل پانچ سال میں ایک بار منعقد ہوتا ہے جس کا مقصد نئے منصوبوں اور تبدیلیوں کے متعلق اہم فیصلے ہوتا ہے اور رواں ورلڈ کپ کے اختتام کے بعد نئے منصوبوں پر عمل آوری بھی متوقع ہے ۔ گذشتہ پانچ برس کے دوران جن منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا تھا وہ ورلڈ کپ کے دوران مکمل ہوگئے ہیں اور اب آئندہ پانچ برسوں کیلئے نئے لائحہ عمل پر عمل آوری کیلئے اہم فیصلے کئے جائیں گے ۔ انہوں نے رواں ورلڈ کپ میں زمبابوے ‘ آئرلینڈ ‘ افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے مظاہروں کی ستائش کی اور کہا کہ ان ٹیموں نے جو مظاہرے کئے ہیں وہ قابل داد و تحسین کیلئے کرکٹ کے لئے بھی خوش آئند ہیں۔