آکلینڈ ، 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی افریقہ کے مقابل دم بخود کردینے والے سیمی فائنل میں سنسنی خیز جیت نے نیوزی لینڈ کو پہلی بار کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں داخلہ دلا دیا، جو ایسا لمحہ ہے جسے فاتح کپتان برینڈن مک کلم نے تمام ارکان ٹیم کی زندگیوں کا ’’عظیم ترین مرحلہ‘‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میچ سے وابستہ تمام کھلاڑی اسے اپنی زندگیوں کے یادگار مقابلے کے طور پر یاد رکھیں گے۔ مک کلم نے آج یہاں ایڈن پارک میں کامیابی کے بعد کہا، ’’جنوبی افریقہ نے اتنا ہی زبردست مظاہرہ کیا جتنا وہ ہمیشہ کیا کرتے ہیں۔ یہ کرکٹ کی شاندار تشہیر ہوگئی۔ ہر کوئی متعلقہ شخص اسے اپنی بقیہ زندگی میں ضرور یاد رکھے گا۔ ہم نے اس تجربے کا بھرپور لطف اٹھایا۔ شائقین نے جو یہاں آئے، اس طرز کی کرکٹ سے ضرور محظوظ ہوئے ہوں گے‘‘۔ یہ پوچھنے پر کہ وہ اُس وقت کیا سوچ رہے تھے جب جنوبی افریقہ بارش سے قبل 216/3 (38 اوورز) کے بہت طاقتورموقف میں پہنچ چکا تھا اور میدان پر کپتان اے بی ڈی ولیرس اور فاف ڈوپلیسی ڈٹ کر کھیل رہے تھے، کیوی کپتان نے مسکراہٹ کے ساتھ کہا: ’’(خدا کرے) بارش یونہی ہوتی رہے، بس میں یہی کچھ دعا کر رہا تھا جس وقت اے بی بولروں کی پٹائی کے جارحانہ موڈ میں تھے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح وہ وقفے وقفے سے میدان پر کچھ اچھا کرتے رہے، جس طرح بولنگ و بیٹنگ کی، اسی نے مجموعی طور پر فتح دلائی!