یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ کا واقعہ نفرت پر مبنی ، رابطہ عالم اسلام کا اظہا رتعزیت 

واشنگٹن : امریکہ کے شہر پٹسبرگ میں اتوار کے روز ہونے والے حملے کی تحقیقات کر نے والوں نے اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق حملہ آور یہودیوں پر نازیبا جملے کستے ہو ئے ان پر گولیاں چلائی تھیں ۔ اس حملہ میں بشمول تین خواتین کے ۱۱؍ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ حملہ آور گریگری رابٹ بوئیزر 15-ARبندوق اور تین دستی بموں سے مسلح تھا ۔ او روہاں موجود تمام یہودیو ں کو ختم کرنے کا ارادہ تھا ۔ اس واقعہ کے سلسلہ میں ایک رپورٹ درج کی گئی ۔

جس میں حملہ آور نے کہا کہ یہودی اس کے لوگو ں کا قتل عام کررہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور کا خیال تھا لہ غیر ملکیو ں کو امریکہ میں داخل ہونے میں مدد دینے والی یہودی ریفیوجی ایجنسی نے غیر یہودی امریکیو ں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے ۔ ۴۶؍سالہ حملہ آور نے اس حملہ سے چند منٹ پہلے ایک آن لائن پیغام میں کہا تھا کہ یہودی تارکین وطن کو مدد فراہم کرنے والی مذکورہ ایجنسی ایسے لوگوں کو امریکہ میں داخل کرنا پسند کرتی ہے جو یہاں کے لوگوں کو قتل کرنا چاہتے ہیں ۔ اس نے پیغام میں کہا کہ وہ اپنے لوگوں کو قتل ہوتے نہیں دیکھ سکتا اسی لئے وہ اندر (یہودی عبادت خانہ ) جارہا ہے ۔

بعد ازاں امریکی پولیس عہدیدار نے ایک نیوز کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس واقعہ کی نفرت پر مبنی واقعہ کے طور پر تحقیقات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگیا ہے اس کو اسپتال منتقل کیاگیا ہے ۔ اس پر مجرمانہ قتل عام اور دیگر ۱۳؍ الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب رابطہ عالم اسلام نے امریکہ میں ایک یہودی عبادت گاہ پر دہشت گردانہ حملہ اور اس کے نتیجہ میں ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔ رابطہ عالم اسلامی کا کہنا ہے کہ یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ دہشت گردی ہے جس میں بے گناہ افراد مارے گئے۔