سابقہ پنشن اسکیم کے احیاء پر زور، کانٹریبیوٹری پنشن اسکیم کی مخالفت
نظام آباد۔/30اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع نظام آباد میں صنعتوں کا قیام کرتے ہوئے ضلع کو ترقی دینے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے کویتا نے چیمبر آف کامرس کی نئی کمیٹی کی حلف برداری کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت صنعتوں کے قیام کیلئے منصوبہ بندی کرتے ہوئے حیدرآباد کے بعد اضلاع میں بھی توسیع دینے کیلئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فیصلہ کیا ہے اور صنعتوں کیلئے درکار برقی و پانی حکومت کی جانب سے فراہم کیا جارہا ہے اور صنعتوں کیلئے 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ سابق میں برقی کٹوتی کے خلاف اندرا پارک پر دھرنا کیا جاتا تھا۔ چیف منسٹر کی منصوبہ بندی سے برقی کی قلت کو دور کیا گیا ہے۔ مشن بھگیرتا کے ذریعہ گھر گھر پانی سربراہ کرنے کیلئے تیزی کے ساتھ اقدامات کئے جارہے ہیں اور صنعتوں کو پانی فراہم کرنے کیلئے 10فیصد پانی کا تحفظ کیا جارہا ہے۔ اضلاع میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے قبل از اجلاس منوبہ بندی کی گئی تھی اور اس بارے میں حکومت کو واقف کروانے کی صورت میں حکومت اس خصوص میں اقدامات کرے گی۔ صنعتوں کے قیام کیلئے تمام سہولتیں فراہم کرتے ہوئے قواعد میں نرمی برتی جارہی ہے اور یہاں سے حیدرآباد تک اور دیگر ریاستوں کو جوڑنے والی سڑکیں بھی تعمیر کی گئیں اور اس کے لئے 1200 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے۔ مارکٹ یارڈز کی ترقی، کھمم میں 25 کروڑ روپئے سے آئی ٹی ٹاور کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ نظام آباد میں بھی اس طرح کا ٹاور قائم کرنے کی صورت میں یہاں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم ہوگا۔ کے کویتا نے بتایا کہ اس خصوص میں وزیر آئی ٹی مسٹر کے ٹی آر سے نمائندگی کی گئی ہے اور 25 کروڑ روپئے منظور کرنے کیلئے مطالبہ کیا گیا ہے۔ آئی ٹی کے ماہرین سے خواہش کی گئی کہ وہ صنعتوں کے قیام کیلئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام آباد زرعی پیداوار کا ضلع ہے، فوڈ پراسیسنگ صنعت کی ترقی کیلئے اقدامات کرنے اور مرکزی وزیر نے اس کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا۔ پتانجلی یونٹ 100کروڑ روپئے سے 200 ایکڑ اراضی پر مشتمل صنعت کے قیام کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے اور نظام آباد ضلع میں اراضی کی نشاندہی کیلئے تلاش جاری ہے۔ ہلدی بورڈ کے قیام کیلئے وزیر اعظم سے نمائندگی کی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے 42 ایکڑ اراضی فراہم کی گئی ہے۔ نظام آباد رورل حلقہ میں ایر پورٹ کے قیام کیلئے 800 ایکر اراضی کی نشاندہی کی گئی تھی۔ لیکن مرکزی وزارت شہری ہوا بازی نے اعراض کیا ہے ۔ اس اراضی پر ڈیری فارم کے قیام کی خواہش کی گئی ہے۔ رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے کہا کہ نظام آباد کو صنعتی شعبہ میں نمبر ون قرار دینے کیلئے حکومت کوشاں ہے۔ چیمبر آف کامرس کی عمارت کی تعمیر کیلئے 25 لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ شہر کی ترقی کیلئے چیف منسٹر نے 100 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں اس میں سے 30 کروڑ روپئے سڑکوں کی تعمیر کیلئے خرچ کئے جائیں گے۔ مزید 200کروڑ کیلئے نمائندگی کی جائے گی۔ انڈر گراؤنڈ ڈرینج کے تعمیری کام کی وجہ سے عوام کو سڑکوں پر چلنا مشکل ہورہاہے لہذا عوام سے تعاون کی خواہش کی۔ اس پروگرام میں رکن اسمبلی گنیش گپتا، ایم ایل سیز وی جی گوڑ، راجیشور راؤ، میئر اکولہ سجاتا، چیمبر آف کامرس کے نو منتخب صدر سندر اگروال، نائب صدر نرسا گوڑ، سکریٹری راجکمار کے علاوہ دیگر موجود تھے۔