ممبئی۔4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے لئے علیحدہ قانون ایک اور پاکستان کے قیام کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ پارٹی نے یکساں سیول کوڈ پر عمل آوری کو ’’قومی خدمت‘‘ قرار دیا اور حلیف بی جے پی پر زور دیا ہے کہ وہ اپنا انتخابی وعدہ جلد از جلد پورا کرے۔ مرکزی وزارت قانون نے لا کمیشن کو یکساں سیول کوڈ سے متعلق تمام امور کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ شیوسینا نے اپنے ترجما ن ’’سامنا‘‘ میں شائع اداریہ میں لکھا کہ ہندوستان میں سب تہذیبیں سماسکتی ہیں لیکن سیاستدانوں نے گزشتہ 60 سال کے دوران سیکولرازم کے نام پر کافی تبادہی مچائی۔ ہندو اور مسلمانوں کے لئے علیحدہ قانون پایا جاتا ہے اور سچائی یہ ہے کہ مسلمانوں کے لئے علیحدہ قانو ن ایک اور پاکستان کے قیام کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ پارٹی نے دعوی کیا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک میں اس صورتحال کو بدلنے کے لئے کچھ نہیں کیا اور خوشامدانہ سیاست جاری رکھی۔ حکمراں اتحاد نے یہ جاننا چاہا کہ اگر لوگ بی جے پی سے یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ قانون سازی کے ذریعہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرے گی تو اس میں کیا غلط ہے۔ حالانکہ بی جے پی جس وقت اپوزیشن میں تھی ایسا کرنے کے لئے بے چین تھی۔ شیوسینا نے کہا کہ اگر حکومت نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ مسئلہ لا کمیشن سے رجوع کیا ہے تو ایسا کرنا ملک کے لئے اچھا نہیں۔ مسلم قائدین کی مخالفت کی پرواہ کئے بغیر حکومت کو یکساں سیول کوڈ نافذ کرنا چاہئے جو کہ ایک قومی خدمت ہے۔ مودی حکومت کو قطعی اکثریت حاصل ہے اور اس کا احترام کرنا چاہئے۔ یکساں سیول کوڈ ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور یہ بی جے پی کے انتخابی منشور کا حصہ ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جائے تو ملک کے مختلف مذہبی گروپس کے لئے علیحدہ پرسنل لا کی بجائے تمام شہریوں کے لئے ایک ہی قانون ہوگا۔