لکھنؤ۔/28جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج ریاست کے سرکاری اہلکاروں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے سکاری کام کاج اپنے فرائض منصبی میں کسی قسم کی کوتاہی یا ٹال مٹول کی کوشش کی اور وقت پر دفتر میں بیٹھنے میں انا کانی، لنچ کے اوقات میں دفتر میں بیٹھ کر کھانا کھانے کے بجائے اپنے گھروں میں لنچ کرنے پر ایسے تمام سرکاری اہلکاروں کے پکڑے جانے پر سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر چینل میں اس قسم کی کوئی چیز دکھائی دیتی ہے تو وہ ایسے اہلکاروں کو معطل کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت فی الوقت ریاست میں 18گھنٹے بجلی کی سربراہی کررہی ہے اگلے برس تک ریاست بھر میں 24گھنٹے بجلی سربراہ کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ کی اسکیم سے دوسری ریاستیں بھی متاثر ہورہی ہیں اور کئی ریاستوں میں اس طرح کی سہولیات دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نریندر مودی کو یو پی میں روکنے کی پابند ہے۔گزشتہ دو ہفتوں سے وزیر اعلیٰ کو یہ اطلاعات مل رہی تھیں کہ اعلیٰ افسران دفاتر کو تاخیر سے پہنچ رہے ہیں اور فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی برت رہے ہیں۔
ارونا چل پردیش میں خاتون ووٹرس کی تعدداد مرد ووٹرس سے زیادہ
ایٹا نگر۔/28جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) ارونا چل پردیش کے متعدد اضلاع میں خاتون ووٹرس کی تعداد مرد ووٹرس سے زیادہ ہے۔ یہ انکشاف اس وقت ہوا جب 56اسمبلی حلقوں کے رائے دہندوں کی فہرست منظر عام پر آئی۔ گوانگ، ایسٹ کامینگ، پپوم پارے، لوورسبان سیری، اپرسبان سیری، ویسٹ سیانگ ، ایسٹ سیانگ اور دبنگ وادی کے اضلاع شامل ہیں۔ ڈپٹی چیف الیکٹورل آفیسر جے ڈی بھٹا چارجی نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا اضلاع میں خاتون ووٹرس کی تعداد مرد ووٹرس سے زیادہ ہے۔یکم اکٹوبر 2013 کے مطابق جملہ ووٹرس کی تعداد 6,92,261 بتائی گئی تھی لیکن اب ووٹرس کی قطعی تعداد 7,04,399 ہے جن میں 3,51,131خاتون ووٹرس ہیں۔