یو پی میں چھوٹی پارٹیاں عام انتخابات میں ’گیم چینجر‘

عظیم اپوزیشن اتحاد اور بی جے پی اتحاد دونوں سے چھوٹی پارٹیوں کا ربط برقرار
لکھنو ۔ 26 اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش کی چھوٹی پارٹیاں جیسے نشاد پارٹی ‘ اپنا دل ( ایس ) اور مجلس ممکن ہے کہ 2019ء میں زیادہ لوک سبھا نشستیں حاصل نہ کرسکیں لیکن وہ اس کوشش میں ہے کہ اپنے آپ کو امکانی ’’ گیم چینجر‘‘ کی حیثیت سے پیش کریں ۔ جب کہ ریاست میں بی جے پی کا مقابلہ متحدہ اپوزیشن سے ہوگا ۔ اسمبلی انتخابات میں چھوٹی سیاسی پارٹیاں اپنے مخلص ووٹ بینک کے ذریعہ اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن لوک سبھا انتخابات میں ایسی پارٹیاں روایتی اعتبار سے بڑا پیمانے پر اثر مرتب کرنے کی جدوجہد کرتی ہیں ۔ تاہم کئی پارٹیاں جیسے نشاد ‘ پیس پارٹی ‘ اپنا دل (سونے لال ) ‘ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی اور کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین اپنے آپ کو اپنے حلیفوں کیلئے پُرکشش بنانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں ۔ وہ چاہتی ہیں کہ سخت مقابلہ کی صورت میں اپنے ووٹ بینک پر اثر انداز ہوجائیں اور ریاست کے انتخابی نتائج میں اہم کردار ادا کرے ۔ امکان ہے کہ انہیں مقابلہ کیلئے چند نشستیں حاصل ہوجائیں ۔ چھوٹی پارٹیوں کو یقین ہے کہ وہ انتخابی نتائج کو زیادہ بڑی پارٹیوں کے حق میں استعمال کرسکتی ہیں یا پھر کسی اتحاد کا ووٹ بینک بناسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پس منظر میں سماج وادی پارٹی ‘ بہوجن سماج پارٹی ‘ نشاد پارٹی ‘ پیس پارٹی اور راشٹریہ لوک دل 2019ء کے عام انتخابات کیلئے اتحاد کریں گی ۔ کانگریس کے ساتھ اتحاد کی بات چیت جاری ہے ۔ پراوین نشاد رکن پارلیمنٹ گورکھپور جنہوں نے سماج وادی پارٹی کی علامت پر کامیابی حاصل کی ہے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کا عظیم اتحاد قائم ہوجائے ۔ ریاست کی چھوٹی سیاسی پارٹیاں نہ صرف اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کیلئے قطار باندھے کھڑی ہے بلکہ بی جے پی سے بھی ان کا ربط برقرار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد 2007ء سے قائم ہے جب کہ سونے لال پٹیل زندہ تھے ‘2019ء میں ان کی پارٹی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیلئے کوشاں ہیں یہ بات سونے لال پارٹی کے قائد اروند شرما خود کہہ چکے ہیں جو اپنا دل کے ترجمان بھی ہیں ۔