یو پی میں فرقہ وارانہ کشیدگی رہی تو بی جے پی کو اقتدار ملیگا

نئی دہلی 6 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ اگر اتر پردیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی جاری رہی تو ان کی پارٹی وہاں آئندہ حکومت تشکیل دیگی ۔ انہوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی پر بھی تنقید کی کیونکہ انہوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ کیلئے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دیا تھا ۔ امیت شاہ نے کہا کہ اترپردیش پولیس فرقہ وارانہ واقعات میں یکطرفہ کارروائیاں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا اور ہریانہ میں بھی انتخابات ہونے والے ہیں۔ وہاں کیوں نہیں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو رہی ہے ؟ صرف یو پی میں کیوں ہو رہا ہے ؟ ۔ انہوں نے ایک ٹی وی شو کے دوران کہا کہ اگر وہاں فرقہ وارانہ کشیدگی جاری رہی تو وہ یہ دعوی کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی پارٹی آئندہ حکومت تشکیل دیگی ۔

انہوں نے میڈیا میں نریندر مودی حکومت کے وزرا کے تعلق سے شائع ہونے والی رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ میڈیا کا ایک گوشہ بی جے پی زیر قیادت حکومت کے امیج کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش ک رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ہماری حکومت کی امیج متاثر کرنے کی کوشش میں مصروف ہے لیکن اسے کامیابی نہیں مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے فرزند کے علاوہ مرکزی وزرا پرکاش جاوڈیکر اور دھرمیندر پردھان کے تعلق سے غلط رپورٹس شائع کی گئیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت میں نمبر 2 کے تعلق سے کسی طرح کے اختلافات نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ نمبر 2 موقف رکھتے ہیں اور نشستوں کے الاٹمنٹ سے یہ واضح ہوگیا ہے ۔ اس میں کوئی الجھن نہیں ہے ۔ حالیہ ضمنی انتخابات میں ہونے والی شکستوں سے قطع نظر امیت شاہ نے ادعا کیا کہ ان کی پارٹی کو ہریانہ میں دو تہائی اکثریت حاصل ہوگی اس کے علاوہ پارٹی مہاراشٹرا ‘ جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر میں بھی حکومتیں تشکیل دیگی ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ ہماری پارٹی کو کچھ ناکامیاں ہوئی ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ چار ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں سب کچھ واضح ہوجائیگا ۔ تمام چار ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں قائم ہونگی ۔