ایک یا دو غلطیاں کرنے راہول کا اعتراف ، وزارت عظمیٰ کیلئے آمادگی
نئی دہلی ۔ /22 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی نے آج یو پی اے حکومت کے تعلق سے ایک یا دو غلطیوں کی بناء ’’ کسی قدر ناراضگی کا رجحان ‘‘ پائے جانے کا اعتراف کیا ۔ انہوں نے2014 ء لوک سبھا انتخابات کے بعد اگر کانگریس برسراقتدار آئی تو ان کی قیادت میں متحرک حکومت کا وعدہ کیا ۔ کانگریس کے نائب صدر نے ای ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں یہ تسلیم کیا کہ یو پی اے حکومت نے ایک یا دو غلطیاں کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ارکان پارلیمنٹ انتخابات کے بعد انہیں وزیراعظم بنانا چاہیں تو وہ نہ صرف 99 فیصد بلکہ 103 فیصد اتفاق کریں گے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی قیادت میں ’’ہندوستان کو تبدیل‘‘ کرنے والی حکومت ہوگی ۔ حکومت پورے نظام اور طریقے کار کو بدل کر رکھ دے گی ۔ یہ روایتی حکومت نہیں ہوگی بلکہ تیزی سے تبدیلیاں لانے والی حکومت ہوگی اور موجودہ ڈھانچے میں غیر معمولی تبدیلیاں لائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی ۔
اس کے ساتھ ساتھ راہول نے یہ بھی کہا کہ یہ راہول گاندھی کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ ہندوستان کے عوام کی حکومت ہوگی اور ان کی آواز اقتدار کی راہداریوں میں گونجے گی ۔ ہم ہر شعبہ حیات میں عوام کو ممکنہ حد تک اختیارات دیں گے تاکہ وہ اس ملک کے شہری ہونے کی بناء از خود اپنے اختیارات سے استفادہ کرسکیں ۔ نئی حکومت کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ آپ کام کیجئے اور ہم آپ کی صلاحیتوں پر یقین کریں گے ۔ اب جبکہ انتخابات پر نصف سے زائد مرحلہ پورا ہوچکا ہے اور اوپنین پولس میں کانگریس کے ناقص مظاہرہ کی نشاندہی کی گئی ہے راہول گاندھی نے اعتراف کیا کہ یو پی اے نے ایک دو غلطیاں کی ہیں اور اسے مخالف حکومت لہر کا سامنا ہے انہوں نے فوری یہ بھی کہا کہ حکومت نے دیگر کئی اچھے کام بھی کئے ہیں ۔ گجرات میں نریندر مودی کے کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کوئی لوک آیوکت نہیں اور مخفی کرپشن پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کے برعکس یو پی اے نے بہتر مظاہرہ کیا ہے۔